امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی حکومت کے ٹیرف کے فیصلوں کی وجہ سے جمعرات کو کرپٹو مارکیٹ میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔ مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے سب سے بڑی کریپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 3.30 فیصد سے زیادہ گر گئی ہے۔ مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت اور میکرو اکنامک حالات کی کمزوری نے جذبات کو کمزور کیا ہے۔
اس رپورٹ کی اشاعت کے وقت، بین الاقوامی کرپٹو ایکسچینج بائی نانس پر بٹ کوائن کی قیمت تین فیصد سے زیادہ کم ہو کر تقریباً 86317 ڈالر پر آ گئی تھی۔
دوسری سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ایتھر کی قدر میں 4.5 فیصد سے زیادہ نیچے آئی۔ ایتھر کی قیمت تقریباً 2362 ڈالر پر ٹریڈ کر رہی تھی۔
کرونوس، اسٹیلر، مونیرو، سولانا، بی این بی، ٹرون، چین لنک، ریپل اور ایکس آر پی سمیت دیگر کرپٹو کرنسیوں میں بھی کمی دیکھی گئی۔
کرپٹو مارکیٹ کیپٹلائزیشن گزشتہ روز چار فیصد سے زیادہ کم ہوکر تقریباً 2820 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔
ٹرمپ کی جانب سے یورپی یونین پر محصولات کے نفاذ نے کرپٹو مارکیٹ کو گراوٹ کا شکار کر دیا ہے۔ بٹ کوائن کے لیے سپورٹ تقریباً 80000 ڈالر ہے۔ کرپٹو مارکیٹ میں بٹ کوائن کا حصہ 59 فیصد سے زیادہ ہے۔ پچھلے ہفتے ہیکرز نے کرپٹو ایکسچینج بائی بٹ کے سسٹم میں گھس کر تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کی کرپٹو کرنسی چرا لی۔ اس کا کرپٹو مارکیٹ پر بڑا اثر پڑا۔ اسے کرپٹو کرنسیوں کی سب سے بڑی چوری قرار دیا جا رہا ہے۔ ایتھر کو بائی بٹ کی ہیکنگ میں چوری کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے ایتھر کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
بائی بٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بین زو نے انکشاف کیا تھا کہ ہیکر نے ایکسچینج کے آف لائن ایتھریم والیٹس میں سے ایک کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ ہیکر نے چوری شدہ کرپٹو کرنسیوں کو فروخت کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس کریپٹو کرنسی کو ایک نئے ایڈریس پر منتقل کر کے فروخت کیا جا رہا ہے۔