پاکستان نے خلا کی گہرائیوں کی تحقیق میں ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں، اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) اور چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
سپارکو کے جاری کردہ بیان کے مطابق سی این ایس اے کا تیار کردہ چانگی-8 مشن چاند کی سطح کی نقشہ سازی، اور وسائل کے استعمال پر تحقیق کرے گا۔ پاکستان کی اس مشن میں شمولیت اس کے خلائی پروگرام میں ایک اہم سنگ میل ہے اور یہ انٹرنیشنل قمری ریسرچ اسٹیشن کے منصوبے میں پاکستان کی شراکت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
سپارکو کا قمری روور چاند کے جنوبی قطب پر تعینات کیا جائے گا، جو اپنی منفرد خصوصیات اور مستقبل میں انسانی تحقیق کے امکانات کے باعث غیرمعمولی سائنسی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ روور سپارکو کے جدید سائنسی پے لوڈ سے لیس ہوگا، جبکہ اس کے ساتھ ایک بین الاقوامی سائنسی پے لوڈ بھی شامل کیا گیا ہے، جو چینی اور یورپی سائنسدانوں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ تعاون مشن کی سائنسی صلاحیت کو مزید بہتر بنائے گا اور چاند کی سطح کے تفصیلی تجزیے میں مدد دے گا۔
سپارکو کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے اس روور کو مکمل طور پر خود تیار کیا ہے، جس میں اس کی ڈیزائننگ، مینوفیکچرنگ، اسمبلنگ، انٹیگریشن اور جانچ شامل ہیں۔ یہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی خلائی ٹیکنالوجی کی مہارت کا مظہر ہے۔ ایک بار چاند پر پہنچنے کے بعد، پاکستانی سائنسدان زمین سے اس روور کو کنٹرول اور آپریٹ کریں گے، جو پاکستان کے خلائی تحقیق میں اہم کردار ادا کرے گا۔