اقوام متحدہ میں پاکستان سفارتی وفد کے سربراہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی پالیسیوں کو اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے میں جارحیت سے مماثل قرار دے دیا۔
پاکستان انڈیا کشیدگی پر عالمی برادری میں سفارتی حمایت کے لیے بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں آٹھ رکنی وفد امریکا میں موجود ہے۔ نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے پہلگام واقعے کے بعد کی صورت حال پر پاکستان کا موقف پیش کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے کسی ثبوت کے بغیر پاکستان پر ناصرف حملے کیے دہائیوں سے قائم سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا۔ فلسطینی بحران کو ’انتہائی ظالمانہ اور ناقابلِ برداشت‘ ہے لیکن بھارتی حکومت اسرائیل سے ’غلط انداز‘ میں متاثر ہو رہی ہے۔ ہم انڈیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بدترین مثالوں کی تقلید نہ کرے۔
نریندر مودی کو ’نتن یاہو کا ’ٹیمو‘ (کمزور کاپی)‘ قرار دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مودی گجرات کے قصائی سے کشمیر کا قصائی بن چکے ہیں۔ اور اب وہ وادی سندھ کی تہذیب کے قصائی بننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وادی سندھ کی تہذیب کی سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ آج تک وہاں سے کوئی ہتھیار دریافت نہیں ہوا۔