حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا عمل معطل کرنے کا اعلان کردیاہے۔ جس کے بعد اسرائیل نے دوبارہ غزہ میں کارروائی کی دھمکی دے دی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران یہ بات واضح ہوئی ہے کہ اسرائیل نے معاہدے کی شرائط پر مکمل عمل نہیں کیا ۔
مزاحمتی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں۔ جن میں بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی میں تاخیر، غزہ میں فوجی کارروائیوں کا بدستور جاری رہنا اور یقین دہانی کے باوجود بیرونی امداد کی بحالی یقینی نہ بنان شامل ہے۔
حماس نے مزید کہا ہے کہ تما تر خلاف ورزیوں کے باوجود مزاحمتی تنظیم نے اپنے تمام وعدوں پر مکمل عمل کیا ، تاہم اب اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا عمل معطل کیا جاتا ہے۔ اب اس کا انحصار معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد پر ہے۔ ہم معاہدے کی شرائط پر اس کی روح کے مطابق عمل کو یقینی بنانے کے کے لئے پرعزم ہیں لیکن اس کے لئے لازم ہے کہ اسرائیل بھی ان پر قائم رہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی روکنے کا اعلان جنگ بندی معاہدے اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی مکمل خلاف ورزی ہے۔