اہم ترین

بابراعظم تاریخ بنانے سے چوک گئے: 10 رنز اور بنا لیتے تو نیا ریکارڈ بن جاتا

پاکستان کے اسٹار بلے باز بابر اعظم جنوبی افریقہ کے خلاف تاریخ رقم کرنے سے محروم ہوگئے۔ انہیں عالمی ریکارڈ بنانے کے لیے 33 رنز بنانے تھے لیکن وہ صرف 23 رنز ہی بنا سکے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کراچی میں سہ ملکی سیریز کا میچ کھیلا گیا۔ یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے کرو یا مرو کی صورتحال سے کم نہیں تھا کیونکہ جیت کی صورت میں اسے 14 فروری کو نیوزی لینڈ کے خلاف سہ فریقی سیریز کا فائنل کھیلنا تھا ۔

درحقیقت اس میچ سے قبل بابر اعظم کو ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین 6000 رنز بنانے کے لیے 33 رنز بنانے تھے۔ بابر نے اس میچ میں تیز شروعات کی۔ تاہم وہ 19 گیندوں میں 4 چوکوں کی مدد سے صرف 23 رنز ہی بنا سکے۔ اس طرح وہ تاریخ بنانے سے محروم رہا۔ اگر بابر اس میچ میں 33 رنز بنا لیتے تو وہ ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین 6000 رنز بنانے والے بلے باز بن جاتے۔

بابر اعظم کے اب 125 ون ڈے میچوں کی 122 اننگز میں 55.98 کی اوسط سے 5990 رنز ہیں۔ بابر نے ون ڈے میں 34 نصف سنچریاں اور 19 سنچریاں اسکور کیں۔ اب بابر یہ عالمی ریکارڈ اپنے نام نہیں کر پائیں گے۔ تاہم اس کے پاس اب بھی یہ عالمی ریکارڈ برابر کرنے کا موقع ہے۔

ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین 6000 رنز بنانے کا ریکارڈ سابق جنوبی افریقہ کے عظیم بلے باز ہاشم آملہ کے پاس ہے۔ آملہ نے یہ کارنامہ 123 اننگز میں انجام دیا۔ اب اگر بابر اگلے میچ میں 10 رنز بنا بھی لیتے ہیں تو وہ صرف آملہ کا ریکارڈ برابر کر پائیں گے۔ تاہم بابر آسانی سے ویرات کوہلی کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔

ویرات کوہلی نے ون ڈے کرکٹ کی 136 اننگز میں 6000 رنز مکمل کر لیے۔ نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن نے ون ڈے میں یہ کارنامہ 139 اننگز میں انجام دیا۔ آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر نے بھی ون ڈے میں چھ ہزار رنز بنانے کے لیے 139 اننگز کھیلی۔

پاکستان