اہم ترین

ٹرمپ کے انکار کے بعد یوکرین کی مدد کے لئے برطانیہ میدان میں آگیا

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تنازع کے بعد برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کی۔ برطانیہ اور یوکرین نے 2 ارب 84 کروڑ ڈالرز کے قرض کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد یوکرین کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے، جو ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات کے دوران برطانوی وزیراعظم نے ایک بار پھر یوکرین کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ برطانیہ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ وزیراعظم سٹارمر نے کہا کہ ایسا راستہ تلاش کیا جائے گا جو روس کی غیر قانونی جنگ کا خاتمہ کرے گا اور دیرپا امن کو یقینی بنائے گا جس سے یوکرین کا مستقبل محفوظ ہو گا۔

اس ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے خزانہ ریچل ریوز اور سرجیو مارچینکو نے قرض کے معاہدے کو حتمی شکل دی جبکہ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے زیلنسکی سے بات چیت کی۔ اسٹارمر نے زیلنسکی کے ساتھ اس معاہدے کو حقیقی انصاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس نے بھی یہ جنگ شروع کی ہے اسے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔

معاہدے کے بعد زیلنسکی نے انسٹاگرام پر پوسٹ مٰں لکھا کہ لندن میں وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ایک نتیجہ خیز اور گرمجوشی سے ملاقات ہوئی۔ ہم نے یوکرین اور پورے یورپ کو درپیش چیلنجز، شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی، یوکرین کی پوزیشن کو مضبوط کرنے اور جنگ کو منصفانہ امن کے ساتھ ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کے ساتھ ساتھ مضبوط سیکیورٹی کی ضمانتوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

زیلنسکی نے مزید لکھا کہ یہ وزیر اعظم کی حمایت کا ایک اصولی بیان اور ایک اہم فیصلہ تھا۔ آج ہماری موجودگی میں یوکرین اور برطانیہ نے قرض کے معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ قرض یوکرین کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا اور اسے منجمد روسی اثاثوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کا استعمال کرتے ہوئے ادا کیا جائے گا۔ یہ رقم یوکرین میں ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جس نے جنگ شروع کی اسے اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔ میں اس جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک برطانیہ کے عوام اور حکومت کی زبردست حمایت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمیں اس طرح کے اسٹریٹجک شراکت داروں اور سب کے محفوظ مستقبل کے لیے یکساں وژن کا اشتراک کرنے پر خوشی ہے۔

پاکستان