پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جن کی برآمدی مصنوعات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف کو کئی گنابڑھا دیا ہے۔ اس اقدام سے پاکستان کی برآمدات کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ امریکا دنیا بھر میں پاکستانی مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار ہے۔
گزشتہ روز امریکی صدر کی جانب سے پیش کئے گئے چارٹ کے مطابق پاکستان ان ملکوں کی فہرست میں 33ویں نمبر پر ہے جن سے امریکا کو تجارتی خسارے کا سامنا ہے۔
پاکستان کے موقف کیلئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ جس میں عالمی تجارتی تنظیم ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کے نمائندے نے بھی شرکت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام کو 60 ملکوں کی فہرست میں پاکستان کی شمولیت کی توقع نہیں تھی کیونکہ پاکستانی برآمدات پر امریکا میں پہلے سے زائد اوسط ٹیرف عائد ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی مصنوعات پر پاکستان میں ٹیرف 7.3 فیصد ہے جب کہ پاکستانی برآمدات پر امریکا میں9.9 فیصد ٹیرف عائد ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف حکمت عملی پر پاکستانی حکومت نے لائحہ عمل تیار کرلیاہے۔ حکومت نے پاکستانی موقف کی وضاحت کیلیے امریکی تجارتی نمائندے سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں پاکستانی سفیر رواں ہفتے امریکی حکام سے ملاقات کی کوشش کریں گے ۔ اور پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد اضافی ٹیرف عائد پر نظرثانی کی درخواست کی جائے گی۔