سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہیل کی مختلف اقسام اچھا کھانا ملنے پر گانے گاتیں ہیں۔
ہمپ بیک وہیل وسیع سمندر کے پار پرجوش انداز میں گاتی ہیں۔ یہ گانے بہت پیچیدہ ہیں، اور شاندار موسیقیت کی مثال ہوتے ہیں۔ نیلی اور فن وہیل بھی منفرد انداز میں گانے گاتی ہیں لیکن یہ وہیل مچھلیاں گانے کیوں گاتی ہیں، اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟ یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
پلاس 1 نامی جریدے میں وہیل پر تحقیق شائع ہوئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ وہیل کی مختلف اقسام اپنے ماحولیاتی نظام میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں کے لیے ایک مخصوص ردعمل کا اظہار کرتی ہیں، اور اسے ان کے گانوں میں سنا جا سکتا ہے۔
کیلیفورنیا کے ساحل سے دور شمال مشرق بحرالکاہل یہ علاقہ حیاتیاتی اعتبار سے وہیل کی خوراک سے مالا مال ہے۔ وہیل ہر سال طویل فاصلہ طے کر کے مخصوص علاقوں کی جانب جاتی ہیں جہاں وہ افزائش نسل کرتی ہیں۔
نقل مکانی اور افزائش کے موسم میں بہت کم یا کچھ نہیں کھاتیں۔ اس لیے انہیں ان مہینوں کے لئے توانائی کے ذخائر بنانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ توانائی ان کے بڑے بڑے جسموں میں محفوظ ہوتی ہے۔ اس توانائی کو موسم بہار اور موسم گرما میں کیلیفورنیا کے پانیوں میں واپس آنے سے پہلے اپنی خوراک کی تلاش کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے بچوں کی پیدائش اور ان کی پرورش کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
وہیل کرل اور مچھلی کھاتے ہیں جو بڑے گروہوں میں جمع ہوسکتی ہیں۔ تاہم، ان کی خوراک مختلف ہوتی ہے. جب کہ نیلی وہیل صرف کرل کھاتے ہیں، ہمپ بیک وہیل کرل اور چھوٹی مچھلیاں کھاتے ہیں۔ اگر شکار کی انواع زیادہ ہوں تو وہیل زیادہ مؤثر طریقے سے خوراک تلاش کر سکتی ہیں۔ خوراک کی دستیابی ہر سال مختلف ہوتی ہے۔
تحقیق سے پتا چلا کہ وہیل کی 3 اقسام ہمپ بیک، بلیو اور فن وہیل نے ہیٹ ویو کے دوران سب سے کم گانا گایا، اور اگلے دو سال کے دوران حالات میں بہتری آنے پر جب دوبارہ کافی خوراک دستیاب ہوئی تو ان کے گانوں کی تعداد بھی بڑھی۔ ان نمونوں نے پہلا اشارہ فراہم کیا کہ وہیل گانا دستیاب خوراک سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔