اہم ترین

یورنیس کا ایک دن کتنے گھنٹے اور ایک چکر کتنے سال کا؟ آخر کار پتہ چل گیا

ہمارے نظام شمسی میں شامل سیارے یورینس کے لیے ایک دن کی مدت کا پتہ لگانا سائنسدانوں کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا تھا۔ لیکن اب انہوں نے درست اندازہ لگا لیا ہے کہ یورینس پر ایک دن کتنے گھنٹوں کا ہوتا ہے۔

کائنات کی سب سے بڑی حقیقت مسلسل حرکت ہے۔ ہر سیاہ اور ستارہ مسلسل اپنے مرکز سے بندھ کر گردش کررہا ہے لیکن اپنے اپنے وقت کے مطابق ۔ اس حوالے سے ہمارے نظام شمسی کی مثال کی جاسکتی ہے جس کا ہر سیارہ اپنے ستارے یعنی سورج کے گرد اپنے مخصوص وقت میں اپنا چکر پورا کرتا ہے۔ زمین کا دورانیہ 365.24 دن ہے۔ اسی سے طے ہوتا ہے کہ کسی سیارے پر ایک دن کتنا لمبا ہو سکتا ہے۔

ہمارے نظام شمسی میں شامل سیارے یورینس کے لیے ایک دن کی مدت کا پتہ لگانا سائنسدانوں کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا تھا لیکن اب انہیں کئی دہائیوں کے بعد اس میں کامیابی ملی ہے۔

فرانس کی پیرس آبزرویٹری میں ماہر فلکیات لورانٹ لامی کی قیادت میں ایک ٹیم نے خلا میں موجود امریکی دور بین ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے جمع کردہ دہائیوں کے ڈیٹا کو کھنگالا، جس سے یہ پتہ چلا کہ یورینس پر ایک دن 17 گھنٹے، 14 منٹ، اور 52 سیکنڈ لمبا ہوتا ہے۔

ناسا کے اسپیس کرافٹ وویاگر 2 نے بھی 1980 کی دہائی میں اس کے وقت کا اندازہ لگایا تھا۔ اس وقت بتایا گیا وقت اس سے 28 سیکنڈ کم تھا۔ یعنی تازہ اعداد و شمار کے مطابق یورینس کو ایک گردش مکمل کرنے میں 28 سیکنڈ زیادہ لگتے ہیں۔ یہ اندازہ سیارے کے مقناطیسی میدان اور وہاں سے آنے والی ریڈیو لہروں کو ناپ کر لگایا گیا ہے۔

ٹیم نے سیارے کے مقناطیسی قطبین کے ذریعے سورج کے گرد اس کی گردش سے متعلق معلومات اخذ کیں۔ اور اس نتیجے پر پہنچے کہ یورینس کو سورج کے گرد گھومنے میں تقریباً 84 زمین کے سال لگتے ہیں۔

سائنسدانوں کے لیے یہ وقت معلوم کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں تھا۔ کیونکہ مریخ اور زمین کے برعکس یہاں شدید طوفان چلتے رہتے ہیں۔ جن کی وجہ سے سورج کے نظام کے سب سے بڑے سیاروں کے گھومنے کے وقت کی شناخت کرنا کہیں زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ زمین کے مقابلے میں یورینس مؤثر طور پر “لیٹ کر” گھومتا ہے۔ اس دوران اس کے مقناطیسی قطب ایک وسیع دائرہ بناتے ہیں۔ یعنی زمین اپنی محور پر تھوڑی جھکی ہوئی گھومتی ہے لیکن یورینس اس سے کہیں زیادہ لیٹ کر اس کا چکر لگاتا ہے۔

پاکستان