متحدہ عرب امارات نے قومی شناخت سے متعلق ایک نیا فیصلہ جاری کیا ہے، جس کے تحت غیر ملکی ماڈلز کو ٹی وی یا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اشتہارات میں قومی لباس پہننے کی اجازت نہیں ہو گی۔
العربیہ نیوز کے مطابق یو اے ای کی وفاقی قومی کونسل نے ایک نئی میڈیا پالیسی کی منظوری دی ہے، جس کے تحت غیر ملکی شہری میڈیا میں اماراتی لہجے میں گفتگو نہیں کرسیں گے ۔ اس اقدام کا مقصد قومی شناخت کی حفاظت اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنا ہے۔
یو اے ای کی نیشنل میڈیا بیورو کے سربراہ عبداللہ آل حامد نے کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اشتہارات میں اماراتی ثقافت اور علامات کو ایسے افراد کے ذریعے پیش کیا جا رہا ہے جو اماراتی نہیں ہیں۔ نہ تو انھیں مقامی لہجے کا علم ہے اور نہ قومی لباس کی علامتی اہمیت اور ثقافتی گہرائی کا ادراک ۔۔
عبداللہ آل حامد نے اپنے “ایکس” اکاؤنٹ پر لکھا کہ “یہ فیصلہ اماراتی لہجے یا لباس کے استعمال پر پابندی نہیں لگاتا، بلکہ ان کے استعمال کو ایک دائرہ کار میں لاتا ہے، جو ان کی ثقافتی حیثیت کو محفوظ بنائے ۔۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب سوشل میڈیا انفلوئنسرز عوامی ذوق پر اثر انداز ہو رہے ہیں”۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ ہماری ورثے کے جوہر محفوظ رکھنے کی دعوت ہے، تاکہ ہم اس کو ایسی شکل میں پیش کریں جو اماراتی معاشرے میں اس ورثے کے مقام کے شایان ہو۔