بھارتی فلم نگری کے معروف ہدایت کار اور فلمساز مہیش بھٹ کہتے ہیں کہ ان کے والد برہمن ہندو ہیں لیکن والدہ کہتی تھیں ڈر لگے تو یا علی مدد بول لیا کرو۔
بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں مہیش بھٹ نے کہا کہ ایک دوسرے کے قریب آنے کا طریقہ ہی یہ ہے کہ ہم وہ دکھائیں جو ہم ہیں۔ورنہ ہم اپنے چہرے پر پڑے نقاب کو ہی اپنا اصل چہرے سمجھنے لگتے ہیں۔ پھر وہ نقاب آپ کے چہرے کو آہستہ آہستہ نگل جاتا ہے۔ کوشش کر کے میں نے اپنے چہرے کو زندہ رکھا اور آج جو ہوں آپ کے سامنے ہوں۔
مہیش بھٹ نے کہا کہ میری والدہ شیعہ مسلمان جبکہ والد برہمن تھے لیکن میری والدہ جب مجھے اسکول بھیجتی تھیں تو کہتی تھیں کہ تم ایک ناگر برہمن کے بچے ہو، اگر ڈر لگے تو یا علی مدد بول لیا کرو۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری زندگی کا مرکز میری والدہ تھیں اور وہ سنگل پیرنٹ تھیں۔ درگا پوجا میں جا کر میں جب درگا ماں کو دیکھتا تھا تو سوچتا تھا کہ کاش میری ماں میں بھی ایسی ہی طاقتیں آجائیں۔ وہ سنگل پیرنٹ تھیں لیکن ان میں ہمیں پالنے کا جذبہ تھا۔