پاکستان کومعاشی مشکلات سے دوچار کرنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر بھارت کی ساری کوششیں خاک میں مل گئیں۔آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کی دوسری قسط کے ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالرپاکستان منتقل کردیئے۔
پاکستان معاشی استحکام اور غیر ملکی زر مبادلہ ذخائر بڑھانے کےلئے آئی ایم ایف سے قرض لے رہا ہے۔
قرض پروگرام میں طے شرائط کے جائزے کے لئے آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ ماہ پاکستان بھی آیا تھا۔ تمام معاملات کے بغور جائزے کے بعد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ میں قرض کی دوسری قسط کے اجرا کی منظوری دی گئی۔ بھارت نے اس کی راہ میں بھرپور رکاوٹیں ڈالیں۔مودی سرکار تمام تر کوششوں کے باوجود اپنےمذموم عوزائم میںکامیاب نہ ہوسکی۔
ڈان نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف سے ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر منتقل ہونے کی تصدیق کردی، یہ رقم اختتام ہفتہ پر زرمبادلہ کے ذخائر میں ظاہر ہوگی۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے 9 مئی کو حکومت پاکستان کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی کے تحت ایک اور پروگرام کی منظوری بھی دی، جس کا مقصد ماحولیاتی خطرات اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں ملک کی استعداد بڑھانا ہے۔ اس پروگرام کے تحت پاکستان کو تقریباً 1.4 ارب ڈالر تک رسائی حاصل ہو گی۔