اہم ترین

بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے دفاعی سامان کی خریداری اور ترسیل پر سوال اٹھادیئے

بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل امرپریت سنگھ نے کہا ہے کہ دفاعی نظام کی خریداری اور ترسیل میں تاخیر پر کہا کہ ایسا ایک بھی منصوبہ نہیں ہے، جو وقت پر مکمل ہوا ہو۔

جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو پہلگام واقعے کی آڑ میں کی گئی جارحیت کا منہ توڑ جواب ملنے کے بعد دفاعی معاملات پر شدید سوال اٹھنے لگے ہیں۔ جس میں بھاتی فضائیہ کے موجودہ سربراہ مارشل امرپریت سنگھ بھی شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک کاروباری کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے مارشل امرپریت سنگھ نے دفاعی سودوں کے تحت ساز و سامان کی تیاری اور ترسیل پر ہی سوال اٹھادیئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی حاضر سروسر سربراہ نے ایسا بیان دیا ہو۔

بھارتی ایئر فورس چیف نے کہا کہ ایک بھی دفاعی منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوتا: معاہدہ کرتے وقت پتہ ہوتا ہے، مکمل نہیں ہوگا پھر ایسے وعدے کیوں کئے جاتے ہیں۔ جسے پورا ہی نہیں کیا جا سکتا۔

امرپریت سنگھ نے کہا کہ کئی بار معاہدہ دستخط کرتے وقت ہی پتہ ہوتا ہے کہ یہ وقت پر نہیں ہوگا، پھر بھی سائن کر دیتے ہیں، جس سے پورا نظام خراب ہو جاتا ہے۔فروری 2021 میں تیجس ایک کے 1 اے لڑاکا طیاروں کی تیاری اور ترسیل کا معاہدہ طے پایا تھا ۔ جس کی مالیت 48000 ہزار کروڑ ہے۔ اس معاہدے کے تحت طیاروں کی ترسیل مارچ 2024 سے شروع ہونی تھی، لیکن آج تک ایک بھی طیارہ نہیں آیا۔ تیجس ایم کے 2 کا پروٹوٹائپ بھی ابھی تک تیار نہیں ہوا ہے۔ ایڈوانسڈ اسٹیلتھ فائٹر اے ایم سی اے کا بھی ابھی تک کوئی پروٹوٹائپ نہیں ہے۔

ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ نے کہا کہ ہمیں آج کے لیے تیار رہنا ہوگا، تبھی ہم مستقبل کے لیے بھی تیار ہو سکیں گے۔ آنے والے 10 سال میں صنعت سے زیادہ پیداوار ملے گا، لیکن جو ضرورت آج ہے، وہ آج پوری ہونی چاہیے۔ہم صرف بھارت میں مینوفیکچرنگ کے بارے میں بات نہیں کر سکتے۔ ہمیں ڈیزائننگ کے بارے میں بھی بات کرنی ہوگی۔ ہمیں فوج اور صنعت کے درمیان اعتماد کی ضرورت ہے۔ ہمیں بہت کھل کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک بار جب ہم کسی چیز کے لیے عزم کر لیتے ہیں، تو ہمیں اسے پورا کرنا چاہیے۔

پاکستان