بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان آئندہ برس چیمپئنز ٹرافی کے ہائبرڈ ماڈل پر انعقاد کے لئے راضی ہوگیا ہے جب کہ پاکستانی میڈیا کہتا ہے کہ معاملہ اب تک حل نہیں ہوا اور ڈیڈ لاک لاک برقرار ہے۔
آئندہ برس فروری مارچ میں چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہونا ہے جس کی میزبانی پاکستان کو ملی ہے لیکن بھارت کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیجے گا۔
پاکستان میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی سی سی کو کہہ دیا ہے کہ اگر بھارت شیمپئنز ٹرافی کے لئے نہ آیا تو پاکستان بھی 2026 کے ٹی توئنٹی ورلڈ کپ کے لئے بھارت نہیں جائے گا۔ جس پر بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنی حکومت سے رابطہ کرلیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہائبرڈ ماڈل کے لیے تیار ہے۔ لیکن اس کا باضابطہ اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔
آئی سی سی نے جمعہ کو چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے میٹنگ کی تھی۔ جس میں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا اور پاکستان بورڈ کے حکام نے شرکت کی۔ لیکن اس میٹنگ میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا اس لیے اسےمعاملے کو مزید آگے بڑھایا گیا۔
بھارتی نیوز چینل اے بی پی نیوز کے مطابق ٹیم انڈیا کے میچ نیوٹرل مقامات پر ہونے والے ہیں۔ پی سی بی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے یو اے ای سے بات کرے گا۔ چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے حتمی فیصلے کے بارے میں باضابطہ طور پر اعلان اتوار یکم دسمبر کو کردیا جائے گا۔
پی سی بی پہلے ہائبرڈ ماڈل کے لیے تیار نہیں تھا۔ وہ چاہتی تھیں کہ ٹیم انڈیا ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان آئے۔ لیکن بھارت نے سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے صاف انکار کر دیا۔
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ ہائبرڈ ماڈل پر راضی نہ ہوتا تو اسے کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔ اس کے بغیر بھارت کے لیے چیمپئنز ٹرافی کھیلنا ممکن نہیں تھا۔ ٹیم انڈیا کی غیر موجودگی سے آئی سی سی کو بہت زیادہ مالی نقصان اٹھانا پڑتا۔ دوسرا آپشن یہ تھا کہ میزبانی کے حقوق پاکستان کے بجائے کسی اور ملک کو دیے جاتے۔ ایسی صورت حال میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو نقصان ہوتا۔