اہم ترین

عوام مہنگائی سے پریشان اور بینکوں میں ڈپازٹس تاریخ کی بلند ترین سطح پر

ایک جانب ملک کے عوام مہنگائی اور افراط زر سے پریشان ہیں وہیں بینکوں میں شہریوں کی جمع کرائی گئی رقوم ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق بینکوں میں ڈپازٹس کا حجم 31 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2024میں بینک ڈپازٹس کی مالیت 27ہزار 540ارب روپے تھی ۔ اس طرح ایک سال کے دوران بینک ڈپازٹس میں 12.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ماہانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو دسمبر 2024 میں بینک ڈپازٹس کا حجم 30ہزار 283 ارب روپے تھا۔

سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ نجی شعبے کو بینک قرضوں کا حجم 14ہزار 728 ارب روپے ہے۔ اس کے علاوہ گورنمنٹ سیکیورٹیز میں بینکوں کی سرمایہ کاری تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

گورنمنٹ سیکیورٹیز میں بینکوں کی سرمایہ کاری 30 ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔ بینک ڈپازٹس اور ایڈوانسز میں تناسب 47.5 فیصد ہے۔ ڈپازٹس اور انویسٹمنٹ کا تناسب 96.6فیصد کی بلند ترین سطح پر ہے۔

پاکستان