امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ نے 5 ملین ڈالر مالیت کی گولڈ کارڈ اسکیم کا اعلان کیا ہے جو تارکین وطن کو امریکی شہریت دینے کی راہ ہموار کرے گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نئی “گولڈ کارڈ” اسکیم کا اعلان کیا ہے، جو 50 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا جائے گا اور اس سے تارکین وطن کو امریکی شہریت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ گولڈ کارڈ گرین کارڈ کا پریمیم ورژن ہوگا اور نا صرف گرین کارڈ کے خصوصی حقوق فراہم کرے گا بلکہ امیر تارکین وطن کو امریکا میں سرمایہ کاری اور شہریت حاصل کرنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں کامرس سیکرٹری ہاورڈ لٹنک کے ساتھ ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایک گولڈ کارڈ بیچنے جا رہے ہیں۔ آپ کے پاس گرین کارڈ ہے، یہ ایک گولڈ کارڈ ہے۔ اس کی قیمت تقریباً 5 ملین ڈالر ہے اور یہ آپ کو گرین کارڈ کی طرح خصوصی حقوق دیتا ہے۔ اس سے شہریت کا ایک نیا راستہ کھلے گا۔ امیر لوگ یہ کارڈ خرید کر امریکا آئیں گے، یہاں سرمایہ کاری کریں گے اور بہت سی نوکریاں پیدا کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ای بی 5 پروگرام کو ختم کرنے جا رہے ہیں اور اسے ٹرمپ گولڈ کارڈ سے تبدیل کرنے جا رہے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت تارکین وطن عالمی معیار کے شہری ہونے کو یقینی بنانے کے لیے 50 لاکھ ڈالر ادا کر کے امریکی حکومت سے جانچ کے عمل سے بچ سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ گولڈ کارڈ اسکیم کے ذریعے جمع ہونے والی رقم امریکی مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ “وہ امریکہ میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، اور ہم اس رقم کو اپنے خسارے کو کم کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں،” انہوں نے کہا۔
امریکی صدر نے اعلان کیا کہ یہ پروگرام اگلے دو ہفتوں میں شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی انتظامیہ کو کانگریس سے کسی قسم کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس اسکیم کو کس طرح نافذ کیا جائے گا۔
اس موقع پر ہاورڈ لٹنک نے تجویز پیش کی کہ نیا ‘گولڈ کارڈ’ منصوبہ موجودہ ای بی 5 پروگرام کی جگہ لے سکتا ہے، جو تارکین وطن سرمایہ کاروں کو امریکی کاروبار میں سرمایہ کاری کرکے گرین کارڈ حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔’گولڈ کارڈ’ کے بدلے میں ملنے والی رقم براہ راست امریکی حکومت کو دی جائے گی، جس سے یہ آسان ہو جائے گا۔