فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے 20 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔ ان ملازمین پر اندرون ملک معلومات لیک کرنے کا الزام ہے اور اس لیے انہیں ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا۔
ٹیک کرنچ کے مطابق دنیا کی صف اول کی ٹیک کمپنی میٹا نے 20 ملازمین کو اندرونی معلومات لیک کرنےکے الزام میں فارغ کردیا ہے۔
میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم شروع سے ہی ملازمین کو بتاتے ہیں، اور انہیں وقتاً فوقتاً یاد دہانی بھی کراتے ہیں، کہ نیت سے قطع نظر کمپنی کی اندرونی معلومات کو لیک کرنا ہماری پالیسیوں کے خلاف ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ تحقیقات میں 20 ملازمین کی نشاندہی ہوئی جنہوں نے خفیہ معلومات باہر شیئر کی تھیں۔ آئندہ بھی ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ اور اگر لیکس کی نشاندہی ہوئی تو دوسروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
حالیہ ہفتوں میں عملے کے ساتھ ملاقاتوں میں زکربرگ نے کہا ہے کہ ادارے سے سب کچھ لیک ہو جاتا ہے، اور یہ بہت مایوس کن ہے۔ انہوں نے عملے سے کہا کہ وہ اگلے سال کے لیے خود کو تیار کریں۔ میٹا اب وائٹ ہاؤس کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
میٹا نے پہلے ہی 2025 میں شروع ہونے والی بڑی چھانٹیوں کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی اپنی افرادی قوت سے 3,600 ملازمین کم کر چکی ہے ۔ان برطرفیوں کی وجہ کم کارکردگی والے ملازمین سے چھٹکارا پانا بتایا جارہا ہے۔
کارکردگی پر مبنی برطرفیوں کے بارے میں مارک زکربرگ نے کہا کہ کمپنی اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ میٹا میں بہترین ٹیلنٹ موجود ہو۔