خواتین کو عام طور پر مخصوص ایام میں بے قاعدگی اور رحم میں رسولی کے باعث کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے ان معاملات کا شکار خواتین میں دل کی بیماریوں اور فالج کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے
دل کی بیماریوں سے متعلق تحقیقی جرنل ہارٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق محققین نے دیکھا کہ ایک سے زیادہ امراض نسواں کا شکار خواتین کو دل کی بیماریوں اور بند شریانوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جو ان کے دل یا دماغ کی صحت کو متاثر کرتا ہے۔ جب کہ اینڈومیٹرائیوسس یا پولی سسٹک اووری سنڈروم (رحم میں رسولی) کا شکار خواتین میں یہ خطرات سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کی کینٹونل ہاسپٹل اتھارٹی سے منسلک ماہر امراض نسواں اور زچگی کے اسسٹنٹ فزیشن ڈاکٹر جارجیا الزبتھ کولمبو کی سربراہی میں ماہرین کی ٹیم نے تقریباً 33 لاکھ خواتین پر مشتمل گزشتہ 28 مطالعات سے حاصل کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
نتائج سے پتہ معلوم ہوا کہ کم از کم ایک نسوانی بیماری میں مبتلا خواتین میں دل کی بیماری یا فالج کا خطرہ 28 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ بند شریانوں کی وجہ سے ان کے دل کی بیماری کا خطرہ 41 فیصد اور فالج کا خطرہ 33 فیصد ہوسکتا ہے۔
محققین نے مزید کہا کہ خواتین کے ہارمونز بھی نسوانی مسائل اور دل کی بیماریوں میں اضافے کی وجہ ہوتے ہیں۔تاہم اس کیوضاحت کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔