بحیرہ روم میں تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے 6 افراد ہلاک اور 40 لاپتہ ہو گئے ۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی اٹلی کے لیے نمائندہ کیارہ کارڈولیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ کشتی 56 تارکین وطن کو لے کر پیر کے روز تیونس سے یورپ کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ تارکین وطن کا تعلق آئیوری کوسٹ، مالی، گیمبیا اور کیمرون سے بتایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ کشتی لامپےڈوسا کے اطالوی جزیرے کے قریب ڈوبی۔ کشتی کے ملبے میں اب بھی بہت سے ہلاک شدگان ہیں۔
کیارہ کارڈولیٹی کے مطابق تیونس سے سفر کے آغاز سے چند ہی گھنٹوں بعد کشتی میں پانی بھرنا شروع ہوگیاتھا۔ اور پھر بالآخر یہ ڈوب گئی۔ اٹلی کے کوسٹ گارڈز اور پولیس نے 10 افراد کو نکال کر لامپیونے تک پہنچایا۔ زندہ بچ جانے والے 10 افراد میں 6 مرد اور 4 خواتین تھیں۔
روم میں اطالوی وزارت داخلہ کے مطابق اس سال اب تک 8,743 تارکین وطن اٹلی پہنچ چکے ہیں۔ یہ تعداد پچھلے سال کے اسی عرصے میں اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد سے قدرے زیادہ ہے۔