ممبئی کی عدالت نے 2012 میں ایک بزنس مین پر حملے کے مقدمے میں ملائکہ اروڑا کے قابل ضمات وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر 2012 میں ایک بھارتی نژاد بزنس مین پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کا الزام تھا۔ جب یہ لڑائی ہوئی تو سیف علی خان اپنی اہلیہ کرینہ کپور، کرشمہ کپور، ملائکہ اروڑہ اور امریتا اروڑہ سمیت سیف کے کچھ دوست ہوٹل میں موجود تھے۔
اس کیس میں اداکارہ اور سیف کی اہلیہ کرینہ کپور کی دوست امریتا اروڑا ان کی طرف سے گواہ بنیں۔ امریتا اروڑا کی بہن ملائکہ اروڑا کو اس کیس میں بطور گواہ پیش ہونا تھا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ اب ملائکہ اروڑہ کے خلاف دوبارہ قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ کیس کی مزید سماعت 29 اپریل کو ہوگی۔
عدالت نے پہلے 15 فروری کو بھی ملائکہ اروڑہ کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئیں جس کے بعد دوبارہ وارنٹ جاری کیے گئے۔
ملائکہ اروڑا ان لوگوں میں شامل تھیں جو 22 فروری 2012 کو سیف علی خان کے ساتھ اس فائیو اسٹار ہوٹل میں ڈنر پر گئی تھیں۔ جہاں یہ مبینہ واقعہ پیش آیا تھا۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (ایسپلانیڈ کورٹ) کے ایس جھانور کیس میں گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔
امریتا اروڑا نے اس معاملے میں بیان دیا تھا کہ جب یہ واقعہ ہوا تو وہ ہوٹل میں خوشگوار ماحول سے لطف اندوز ہورہی تھیں۔ پھر وہ تاجر وہاں آیا اور شور مچانے لگا۔ سیف علی خان کی جانب سے معذرت پر وہ شخص وہاں سے چلا گیا تھا۔ لیکن سیف کچھ دیر بعد واش روم گئے تو وہ شخص وہاں آیا اور لڑنے لگا۔ ہم باہر سے شور سن سکتے تھے۔ بعد میں اس نے سیف پر حملہ کیا۔ سب نے کسی نہ کسی طرح معاملے کو پرسکون کیا۔
بھارتی نژاد تاجر اقبال میر شرما نے 2012 مٰں شکایت درج کرائی تھی۔ پولیس کے مطابق اس کے بعد سیف نے اقبال میر شرما کو دھمکی دی اور ناک پر گھونسے مارے جس سے ان کی ناک ٹوٹ گئی۔ اقبال نے یہ بھی الزام لگایا کہ سیف اور اس کے دوستوں نے ان کے سسر رمن پٹیل کو بھی مارا پیٹا۔
اس کے بعد سیف علی خان اور دو دیگر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ بعد ازاں تینوں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ اس معاملے میں سیف کا ردعمل تھا کہ ان کے ساتھ آنے والی خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی گئی تھی۔