ماہرین کے مطابق دماغ کی شریانوں میں بلڈ پریش کم ہونے سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جب کہ بلڈ پریشر بڑھنے سے شریانیں پھٹ جاتی ہے اس حالت کو برین ہیمریج کہتے ہیں۔ ایسی حالت میں انسان مر سکتا ہے یا پھر ہمیشہ کے لئے کوما میں جاسکتا ہے۔
برین ہیمرج بنیادی طور پر طبی ایمرجنسی ہے، اس حالت میں دماغ کی کوئی شریان پھٹنے سے دماغ کے اندر خون بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو حالت مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ اس لیے اس کی وجوہات اور صورت حال کی سنگینی کو سمجھنا ضروری ہے۔
دماغ کی رگیں پھٹنے کی کیا وجوہات ہیں؟
ہائی بلڈ پریشر
بلڈ پریشر میں مسلسل اضافے کی وجہ سے رگیں کمزور ہو جاتی ہیں اور کسی وقت وہ پھٹنے لگتی ہیں۔
برین اینوریزم
یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں رگ میں غبارے کی طرح سوجن بنتی ہے، جو کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہے۔
تمباکو نوشی اور شراب نوشی
تمباکو نوشی اور شراب کا زیادہ استعمال خون کی شریانوں کو کمزور کر دیتا ہے جس کی وجہ سے رگیں پھٹ سکتی ہیں۔
چوٹ یا حادثہ
ماتھے پر چوٹ لگنے یا حادثے سے دماغ کی رگیں بھی پھٹ سکتی ہیں۔
جان بچانا کیوں مشکل ہے؟
جب دماغ کی کوئی رگ پھٹ جاتی ہے تو دماغ کے ٹشو خون سے بھر جاتے ہیں جس سے دماغ پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور خلیے فوراً خراب ہونے لگتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں اگر مریض کو فوری طور پر اسپتال نہ لے جایا جائے تو دماغی نقصان یا موت کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔
رگ کی درستگی کے لیے سرجری یا اینڈو ویسکولر طریقہ کار کی ضرورت ہوتی ہے، جو ہر اسپتال میں دستیاب نہیں۔ بعض اوقات لوگ اسے سر درد سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں اور علاج میں تاخیر ہو جاتی ہے۔
حالات کو سنگین ہونے سے کیسے روکا جائے؟
اپنا بلڈ پریشر باقاعدگی سے چیک کریں۔
تمباکو نوشی اور شراب نوشی سے دور رہیں۔
اگر کسی کو بہت شدید اور اچانک سر میں درد ہو تو اسے ہلکا نہ لیں، فوراً ڈاکٹر سے چیک کروائیں۔
تناؤ کو کم کریں اور صحت مند طرز زندگی اپنائیں ۔
ڈس کلیمر: خبر میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلے، آپ کو متعلقہ ماہر سے مشورہ کرنا چاہیے۔