بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے موجودہ مالی سال کے دوران مارچ کے مہینے میں 4.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات زر ملک بھیجی گئی ہیں، جو کسی بھی ایک مہینے میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے موصول ہونے والی سب سے بڑی رقم ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے نویں اور کیلنڈ سال کے تیسرے مہینے میں پاکستان کو 4.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات زر ملک ،وصول ہوئی ہیں۔ جو کہ ملکی تاریخ میں کسی بھی ایک مہینے میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے موصول ہونے والی سب سے بڑی رقم ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق مارچ 2024 کے مقابلے میں مارچ 2025 میں موصول ہونے والی ترسیلات زر میں 37 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ملک میں موصول ہونے والی ترسیلات زر نے پہلی دفعہ چار ارب ڈالر کا ہدف عبور کیا ہے۔ اس سے پہلے مئی 2024 میں سب سے زیادہ 3.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں۔
مارچ میں ترسیلات زر کا بڑا حصہ سعودی عرب سے 98 کروڑ 73 لاکھ ڈالرکے مساوی ریال موصول ہوئے ۔ متحدہ عرب امارات سے 84 کروڑ 21 لاکھ ڈالر مالیت کا زرمبادلہ موصول ہوا۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 68 کروڑ 39 لاکھ ڈالر مالیت کے پاؤنڈ بھیجے جب کہ امریکہ سے 41 کروڑ 95 لاکھ ڈالرز آئے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مارچ میں ترسیلات زر میں اضافے کی بڑی وجہ رمضان اور عید کے موقع پر بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے زیادہ رقم بھیجنے کا رجحان ہے۔غیر قانونی حوالے اور ہنڈی پر سختی کی وجہ سے قانونی طور پر اب زیادہ ڈالرز پاکستان آ رہے ہیں۔