لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو محبت کے جال میں پھنسا کر بلیک میل کرنے اور تاوان کے لئے اغوا سے متعلق کیس میں 3 ملزمان کو سات، سات سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
گزشتہ برس خلیل الرحمان قمر کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ وہ رات گئے ایک خاتون کی دعوت پر ان کی رہائش گاہ گئے تھے ۔ جہاں انہیں نامعلوم افراد نے یرغمال بناکر لوٹ لیا تھا۔
خلیل الرحمان قمر کا کہنا تھا کہ انہیں ایک خاتون نے ڈراما بنانے کے لئے ملاقات پر بلایا تھا ۔ ملزمان کے خلاف21 جولائی کو تھانہ سندس میں اغوا اور دہشتگری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔
اسی دوران خلیل الرحمان قمر کی ایک خاتون کےساتھ غیر اخلاقی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔ تاہم ڈراما نگار کا کہنا تھا کہ وہ ویڈیو جبری طور پر بنوائی گئی تھی۔
اگست میں انسداد دہشتگری عدالت میں مرکزی ملزم آمنہ عروج سمیت 11 ملزمان کا ٹرائل شروع ہوا تھا۔ ملزمان کے خلاف پراسکیوشن کے 17 گواہان نے شہادت قلمبند کرائی۔ ان میں خلیل الرحمان قمر، ان کے دوست، پولیس اور بینک کا عملہ شامل ہے۔
خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کا محض ایک ملزم ضمانت پر رہا ہے۔مرکزی ملزم آمنہ عروج کی درخواست ضمانت لاہور ہائیکورٹ نے مسترد کر دی تھی۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مقدمے کی مرکزی ملزمہ آمنہ عروج، ممنون حیدر اور ذیشان کو سات سات سال قید کی سزا سنائی۔حسن شاہ سمیت دیگر کے خلاف الزامات ثابت نہ ہونے پر عدالت نے ان کو بری کر دیا۔