اہم ترین

واٹس ایپ سے ہورہا ہے فراڈ : تصویر اور فائل میں چھپے وائرس سے خبردار

دنیا بھر میں سائبر فراڈ کے واقعات کافی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ہیکرز اور فراڈیئے ہر روز نت نئے ہتھکنڈوں سے لوگوں کے بینک اکاؤنٹس سے ان کی تمام جمع پونجی ہتھیا لیتے ہیں ۔ ایسا ہی ایک نیا فراڈ سامنے آیا ہے جس میں واٹس ایپ پر ایک تصویر کے ذریعے دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

ہیکرز اور فراڈیئے اب لوگوں سے فراڈ کے لئے واٹس ایپ ا بھی استعمال کررہے ہیں۔ نئے طریقے میں ہیکرز اپنے شکار کے واٹس ایپ اکاؤنٹ پر ایک تصویر بھیجتے ہیں۔ یہ ایک عام سی تصویر لگتی ہے لیکن حقیقت میں یہ ایک انتہائی جدید ہیکنگ تکنیک کے ذریعے بنائی جاتی ہے۔جسے اسٹیگنو گرافی کہا جاتا ہے۔

تصویر بھیجنے کے بعد شکار کو اسی نمبر سے کال آتی ہے جس میں پوچھا جاتا ہے کہ کیا وہ بھیجی گئی تصویر میں موجود شخص یا چیز کی ملکیت کے بارے میں جانتے ہیں۔ شکار اسی دوران تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرلیتا ہے۔ اسے اندازہ بھی نہیں ہوتا کہ اس ایک کلک سے اس نے موبائل کی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈال دی۔

چند ہی منٹوں میں اس کے بینک اکاؤنٹ سے زندگی بھر کی جمع پونجی نکال لی جاتی ہے۔ کیونکہ فراڈ کلا شکار شخص کی آواز کی بھی نقل تیار کرکے بینک کو دھوکا دے دیا جاتا ہے۔

سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فراڈ میں ‘لیسٹ سِگنِفِیکنٹ بِٹ (ایس ایس بی) اسٹگن’ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں کسی عام میڈیا فائل جیسے تصویر، آڈیو یا پی ڈی ایف میں خطرناک کوڈ چھپایا جاتا ہے۔ یہ کوڈ عام اینٹی وائرس سافٹ ویئر سے بھی نہیں پکڑا جاتا اور فائل کھلتے ہی فعال ہو جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس تصویر میں عام طور پر تین رنگ سرخ، سبز اور نیلا شامل ہوتے ہیں، ان میں شفاف الفا چینل میں بھی میلویئر چھپایا جا سکتا ہے۔ جیسے ہی ایسی فائل کھلتی ہے، چھپا ہوا کوڈ خود بخود انسٹال ہو کر حساس معلومات جیسے بینک کی تفصیلات، پاس ورڈ وغیرہ چوری کر لیتا ہے۔

پی ڈی ایف، ایم پی 3، ایم پی 4، پی این جی اور جی پیگ جیسے فارمیٹس میں ایسے حملے عام ہیں کیونکہ یہ فارمیٹس اکثر محفوظ سمجھے جاتے ہیں اور سوشل میڈیا پر دھڑلے سے شیئر ہوتے ہیں۔ ان فائلز میں چھپا میل ویئر کسی فشنگ لنک یا جعلی پیج کی طرح نہیں دکھتا، اس لیے صارفین کو بھنک بھی نہیں لگتی۔

سائبر سیکیورٹی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ انجان نمبر سے آئی فائل ڈاؤن لوڈ کرنے سے بچیں، واٹس ایپ کی آٹو ڈاؤن لوڈ سیٹنگ بند کریں، فون میں تازہ ترین سیکیورٹی اپ ڈیٹ رکھیں اور کسی سے بھی او ٹی پی شیئر نہ کریں۔

ساتھ ہی واٹس ایپ پر کون آپ کو گروپ میں شامل کر سکتا ہے، اس پر کنٹرول رکھیں اور سائلنس ان نون کالرز جیسے فیچرز آن رکھیں۔

پاکستان