گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ انکارپوریشن کے اے آئی سے متعلق ذیلی ادارے ڈیپ مائنڈ ٹیکنالوجیز لمیٹڈ کے سی ای او ڈیمس حسابیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر سب کچھ صحیح سمت میں چلتا رہا، تو اے اگلے 10 سال میں دنیا کی ہر بیماری کے علاج کا راستہ دکھا سکتا ہے۔
گوگل ڈیپ مائنڈ کو ٹیک کی دنیا میں عام طور پر ڈیپ مائنڈ کے نام سے ہی جانا جاتا ہے۔ یہ کمپنی الفا فولڈ جیسے پروجیکٹس پر کام کر چکی ہے، جس نے لاکھوں پروٹین کے ڈھانچے کی انتہائی درستگی سے پیش گوئی کی ہے۔ یہ وہی ٹیکنالوجی ہے جس سے ادویات کی تیاری کے لئے برسوں کی محنت اور تحقیق اب چند مہینوں میں ہو سکتی ہے۔
غیر ملکی نیوز چینل سی بی ایس کو دیئے گئے انٹرویو میں ڈیمس حسابیس نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے طبی وسائل اور علاج کی بھرمار ہے تاکہ کوئی بھی شخص مہنگے طریقہ علاج یا انتظار کی تکلیف سے نہ گزرے ۔
ڈیمس حسابیس نے کہا کہ وہ یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ سب ایک دم آسان نہیں ہوگا، لیکن اے آئی کی رفتار اور درستگی اگر کنٹرول میں رہی، تو اگلے دہائی میں میڈیکل سائنس مکمل طور پر بدل سکتی ہے۔
اپنے ایک اور انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ ڈیپ مائنڈ اور گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفا بیٹ اب اے آئی کو صرف ٹیک انڈسٹری تک محدود نہیں رکھنا چاہتی، بلکہ اس کا اصلی ہدف صحت اور طبی سائنس جیسے اہم ترین شعبے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اے آئی کا غلط استعمال ہوا، یا اسے قانونی ضابطوں کے بغیر کھلا چھوڑ دیا گیا تو یہ نظام نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اس لیے ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ایک اخلاقی اور ریگولیٹڈ فریم ورک بھی ضروری ہے۔