اہم ترین

قیدیوں کا دوسرا تبادلہ: 4 اسرائیلی خاتون فوجیوں کے بدلے 200 فلسطینی رہا

حماس اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے پہلے مرحلے میں دوسری مرتبہ قیدیوں کا تبادلہ ہوا ہے جس میں اسرائیل نے اپنی چار خاتون فوجیوں کے بدلے 200 فلسطینی رہا کر دیے ہیں۔

الجزیرہ اور اے ایف پی کے مطابق حماس نے گزشتہ روز 4 خواتین قیدیوں کے نام جاری کئے تھے۔ جنہیں آج انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔

کرینا ایریف، دانیلا گلبوا، ناما لیوی اور لری الباگ 7 اکتوبر 2023 تک اسرائیلی فوج سے وابستہ تھیں اور انہیں طوفان الاقصیٰ کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔

چاروں خواتین کو ایک بڑے ہجوم کے درمیان غزہ شہر میں ایک پوڈیم پر لے جایا گیا جہاں حماس کے مسلح اہلکاروں نے انہیں حفاظتی حصار میں گھیرے رکھا۔

خواتین فوجیوں کی رہائی کا یہ عمل اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں سڑکوں پر لگائی گئیں بڑی بڑی اسکرینوں پر براہ راست دکھایا گیا۔

جواب میں اسرائیل نے چار خواتین فوجیوں کے بدلے 200 فلسطینیوں کو رہا کردیا ہے۔ جن میں 120 وہ ہیں جنہیں اسرائیلی عدالتوں نے یک طرفہ قانوی کارروائی کرتے ہوئے مہلک حملوں کا مجرم قرار دیتے ہوئے زندگی بھر کے لئے قید کی سزا سنائی تھی۔

حماس نے تصدیق کی ہے کہ رہا کرائے گئے قیدیوں میں اسرائیل کے خلاف برسر پیکار اسلامک جہاد، حماس اور پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین (پی ایل ایل پی) کے ارکان بھی شامل ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آغاز 19 جنوری سے ہوا تھا۔اسی دن حماس کی جانب سے تین یرغمالوں جب کہ اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا جس میں خواتین اور بچے شامل تھے۔

پاکستان