اہم ترین

ہم ایک ملک کے طور پر اپنی ساکھ کھو چُکے ہیں: وفاقی وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم ایک ملک کے طور پر اپنی ساکھ کھو چُکے ہیں۔

اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس کے دوران وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے 50 کروڑ ڈالر کا اعلان کیا تھا ، ہم نے آئی ایم ایف اے بات چیت کی۔ اگلے ہفتے آئی ایم ایف بلین ڈالرز اس حوالے سے ہمیں دیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ گرین اینیشیٹیو سے پاکستان کو دو ارب ڈالر ماہانہ آ رہے ہیں، ہم گرین پینڈا بانڈ کے لیے کوشش کر رہے ہیں ،جو ہمارے پاس ہے وہ تو ہم استعمال کریں ، ہم ایک ملک کے طور پر اپنی ساکھ کھو چُکے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر سے نکال دیا ہے، وزارت خزانہ ٹیکس پالیسی کو دیکھے گی ،ایف بی آر کاکام صرف ٹیکس وصولی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل کے ٹیکس کے معاملات ہم نے ایف بی آر سے لے کر وزارت خزانہ کو دیے ہیں۔ ہمارے اس اقدام سے الیکٹرک وہیکل کمپنیوں کے لیے مینو فیکچرنگ اور دیگر معاملات میں آسانی ہو گی۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ مینوفیکچرنگ، سروسز اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز کا تناسب پائیدار نہیں۔ معیشت میں ریٹیل سیکٹر کا حصہ 19 فیصد جب کہ ٹیکسز میں ایک فیصد ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو استعمال کرکے ٹیکس بڑھائیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں 9400 ہزار ارب روپے کیش کی ڈاکیومنٹیشن کرنی ہے۔ پی آئی اے کی نجکاری کو ری لانچ کر رہے ہیں۔ جون تک تمام اداروں کی رائٹ سائزنگ کا عمل مکمل کریں گے۔

پاکستان