امریکی صرر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سمیت متعدد ممالک پر جوابی محصولات عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
واشنگٹن میں “میک امریکا ویلدھی اگین” (امریکا کو دوبارہ امیر بنائیں) مہم سے متعلق تقریب کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا باہمی تجارت کے معاملے میں کئی دوست دشمن سے بھی بدتر ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریب کے دوران ایک چارٹ نما فہرست دکھائی جس میں ان ممالک کے نام لکھے تھے جن کی مصنوعات پر محصولات عائد کی جا رہی ہیں۔
امریکی صدر کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے امریکا پر 58 فیصد ٹیرف عائد ہے۔اس لئے وہ پاکستان پر 29 فیصد جوابی محصول لگانے جا رہے ہیں۔
ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر بھی 26 فیصد ٹیرف لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ہم سے 52 فیصد ٹیرف وصول کرتے ہیں اور ہم برسوں سے کچھ نہیں لے رہے۔ نریندر مودی میرے بہت اچھے دوست ہیں مگر میں نے ان سے کہا ہے کہ آپ کا ہمارے ساتھ سلوک اچھا نہیں ہے۔
اسی طرح چینی درآمدات پر 34 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا جبکہ ٹرمپ کی جانب سے پہلے عائد کیے گئے 20 فیصد محصولات کے علاوہ مجموعی طور پر نئی درآمدات 54 فیصد تک پہنچ جائیں گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے جوابی ٹیرف کے نفاذ کی تاریخیں بھی الگ الگ ہیں۔ کم سے کم شرح جو کے 10 فیصد ہے کا نفاذ پانچ اپریل جبکہ سب سے زیادہ شرح نو اپریل سے لاگو ہوں گی۔