مالدیب نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کے لئے اسرائیلی سیاحوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
مالدیپ کی پارلیمنٹ نے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارضیت اور وحشیانہ کارروائیوں میں فلسطینیوں کی شہادت پر قرارداد منظور کی تھی جس میںاسرائیلیوں کے مملکت میں داخلے کی سفارش کی گئی تھی۔
مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے پارلیمنٹ کی منظور کردہ قرارداد کی فوری توثیق کردی ہے۔
مالدیپ کے صدارتی آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ پابندی اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے ساتھ مسلسل روا رکھے جانے والے مظالم اور نسل کشی کے اقدامات کے خلاف حکومتی موقف کی عکاسی کرتی ہے۔
صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سیاحوں پر اس پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
مالدیپ جنوبی ایشیا کا تیسرا مسلم ملک ہے تاہم یہ آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا ملک ہے۔ اس کی معیشت کا دارو مدار غیر ملکی سیاحوں کی آمد پر ہے۔
اس کا شمار ان اسلامی ملکوں میں ہوتا ہے جن کے اسرائیل کے ساتھ محدود پیمانے پر تعلقات ہیں۔ یہاں 1990سے اسرائیلی پاسپورٹ پر سیاحوں کو آنے کی اجازت ہے۔