اہم ترین

تصویر دکھائی بیٹی کی اور نکاح کرنے پہنچ گئی 45 سالہ بیوہ ساس

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک شخص کا رشتہ 21 سال کی لڑکی سے طے کیا گیا لیکن نکاح ہوا تو 45 سال کی بیوہ ساس کے ساتھ۔۔

بھارتی میڈیا کے مطابق میرٹھ کے علاقے برہم پوری کے رہائشی 22 سالہ محمد عظیم نکاح کے لیے پہنچے تو انہیں لگا کہ ان کی شادی 21 سال کی لڑکی سے ہونے جا رہی ہے لیکن جب انہوں نے دلہن کا گھونگٹ اٹھایا تو 45 سال کی بیوہ عورت کو دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔ پتہ چلا کہ یہ تو اس لڑکی کی ماں ہے، جس سے ان کا رشتہ طے ہوا تھا۔

محمد عظیم نے معاملے پر اپنے ہی بھائی اور بھابی کے خلاف دھوکہ دہی کا کیس کردیا۔۔ اس ے پولیس کو بتایا کہ ان کے ماں باپ کا انتقال ہو چکا ہے اور وہ اپنے بھائی اور بھابی کے ساتھ وراثتی گھر میں رہتے ہیں۔ 31 مارچ کو ان کے بڑے بھائی ندیم اور بھابی شیدا نے انہیں یقین دلایا تھا کہ ان کی شادی بھابی شیدا کی 21 سالہ بھتیجی منتہیٰ سے طے ہو گئی ہے۔

عظیم کے مطابق جب وہ نکاح کے لیے پہنچے تو مولوی نے دلہن کا نام طاہرہ لیا، جو منتہیٰ کی ماں ہے۔ اس بات کو لے کر انہیں شک ہوا اور انہوں نے دلہن کا گھونگٹ اٹھا کر دیکھا تو واقعی وہ منتہیٰ کی ماں طاہرہ ہی تھی۔

عظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بغیر نکاح کے ہی اپنے گھر واپس آ گئے اور پولیس میں شکایت درج کرانے کے لیے میرٹھ کے ایس ایس پی کے دفتر پہنچے۔ نکاح نامے پر ان کے دستخط کروا لیے گئے ہیں۔ جب انہوں نے اس بات کا مخالفت کی اور دلہن کو اپنے گھر لے جانے سے انکار کر دیا تو ان کے بھائی بھابھی نے ایک جھوٹے ریپ کے کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔

دوسری جانب ایس ایس پی میرٹھ ڈاکٹر وپین تارا کا کہنا ہے کہ پولیس نے معاملے کی شکایت درج کر لی ہے۔ تحقیقات اور حقائق کی بنیاد پر ضروری کارروائی کی جائے گی۔

پاکستان