امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے بھارت کے اعلیٰ سفارت کار اور وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فونک گفتگو میں پہلگام واقعے کے بعد احتیاط کی تلقین کی ہے۔
امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون پر گفتگو میں زور دیا کہ پاکستان اور بھارت جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔
جس کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے بھارتی ہم منصب کو بھی کال کی اور انہیں کشیدگی کم کرنے کا مشورہ دیا۔
امریکی اعلی سفارت کار کی جانب سے ان کالز کو خطے میں کشیدگی کم کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز بھارت نے کنٹرول لائن پر پھر بلااشتعال فائرنگ جب کہ کیانی اور منڈل سیکٹر میں چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا،، جس کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کئی مورچے اورایک چیک پوسٹ تباہ کردی تھی۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے گزشتہ روز وزیر خارجہونائب وزیراعظم اسحاق ڈار کےہمراہ پریس کانفرنس کے دورانکہا تھاکہ پاک فوج نے جوابی کارروائی کے تمام اقدامات مکمل کرلیے ہیں ۔ پاکستان کی سلامتی وخودمختاری کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں جب کہ بھارت نے فوجی راستہ چنا تو یہ ان کی چوائس ہے، آگے معاملہ کہاں جاتا ہے وہ ہماری چوائس ہوگی۔