مناسک حج کے آغاز کو چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں۔ سعودی حکومت رواں برس بغیر پرمٹ کسی بھی عازم کو فریضہ حج کی ادائیگی سے روکنے کے لئے انتہائی مستعدی سے کام کرہی ہے۔
گزشتہ سال حج کے دوران شدید گرمی کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں سے 83 فیصد کے پاس سرکاری حج پرمٹ نہیں تھا۔ جس کی وجہ سے رواں برس سعودی حکومت کی جانب سے کافی سختی برتی جا رہی ہے۔
سعودی حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ رواں برس بغیر اجازت کوئی بھی مکہ مکرمہ میں قدم نہیں رکھ سکے گا۔ اب تک بغیر پرمٹ حج کی غرض سے آنے والے 2 لاکھ 69 ہزار 678 افراد کو مکہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔
مکہ مکرمہ میں سعودی حکام نے بتایا کہ 23000 سے زیادہ سعودی باشندوں پر بھی حج ضابطوں کی خلاف ورزی کی وجہ سے جرمانہ کیا گیا ہے جبکہ حج آپریشن سے وابستہ 400 کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اس سال حج میں تحفظ کو دیکھتے ہوئے پہلی بار ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں سعودی حکام کا کہنا ہے کہ جدید تکنیک کا استعمال حج کو محفوظ اور منظم بنانے میں مدد کرے گا۔ ہر ایک مسافر ہماری نظر میں ہے اور جو ضابطہ توڑے گا وہ ہماری تحویل میں ہوگا۔
سعودی حکومت کے ضابطوں کے مطابق بغیر اجازت حج کرنے والے شخص کو 5000 امریکی ڈالر تک کا جرمانہ اور بے دخلی جیسے سخت سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔