اہم ترین

بھارتی کرکٹر کے باپ کو فراڈ کے الزام میں 7 سال قید

بھارتی عدالت نے سابق انٹر نیشنل کرکٹر نمن اوجھا کے والد ونے اوجھا کو تقریباً سوا کروڑ روپے کے غبن کے الزام میں 7 سال قید اور 7 لاکھ روپے کا اضافی جرمانہ عائد کیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2013 میں ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے جولکھیڑا میں واقع بینک آف مہاراشٹر کی برانچ میں رقم کے غبن کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ کل 6 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ابھیشیک رتنم اور ونے اوجھا نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے جعلی اکاؤنٹس کھولے اور اس ذریعہ سے 1.25 کروڑ روپے کا غبن کیا۔ عدالت نے کل 6 میں سے 4 لوگوں کو قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔ تحقیقات کے دوران برانچ کے کیشیئر دینا ناتھ راٹھوڑ انتقال کر گئے۔ ٹرینی برانچ منیجر نیلیش چٹرول کے آئی ڈی اور پاس ورڈ کا غلط استعمال کیا گیا۔ اس معاملے میں نیلیش کو قصوروار نہیں پایا گیا ہے۔

بالآخر 11 سال بعد عدالت نے ابھیشیک رتنم کو فراڈ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہوئے 10 سال قید کے علاوہ 80 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

ونے اوجھا اس وقت بینک آف مہاراشٹرا کی جولکھیڑا برانچ میں اسسٹنٹ منیجر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ جرم ثابت ہونے کے بعد انہیں 7 سال قید اور 7 لاکھ روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ دھنراج پوار اور لکھن ہنگوے کو 7 سال قید کے ساتھ 7 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

اس واقعے کے ماسٹر مائنڈ ابھیشیک رتنم نے بینک ملازمین کے پاس ورڈ کا استعمال کرتے ہوئے دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا تھا۔ جب کیس کی تحقیقات شروع ہوئی تو پتہ چلا کہ نمن اوجھا کے والد ونے اوجھا بینک آف مہاراشٹر کی اسی برانچ میں کام کرتے تھے اور ان کا اس فراڈ کیس سے براہ راست تعلق پایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ نمن اوجھا ٹیسٹ ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل رہ چکے ہیں۔ انہوں نے آئی پی ایل میں بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے ہیں۔

پاکستان