ایلون مسک کی الیکٹرک موٹر کمپنی ٹیسلا کو سافٹ وئیر مسائل کے باعث 2 لاکھ 40 ہزار گاڑیاں واپس منگوانی پڑ گئیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق 2024 اور 2025 میں تیار کی گئی ٹیسلا کے 3 ماڈلز ایس ، ایکس اور وائی کی دو لاکھ 39 ہزار سے زائد گاڑیاں واپس منگوالی ہیں۔
واپس منگوائے گئے ماڈلز کی چھوٹی تعداد آن بورڈ کمپیوٹرز میں شارٹ سرکٹ کی خرابی ہے جس کی وجہ سے ان کے ریئر ویو کیمروں کا نقصان ہوتا ہے، جو بیک اپ کے دوران ڈرائیوروں کی مرئیت کو متاثر کر سکتا ہے۔ متاثرہ گاڑیاں ریورس کئے جانے پر ایک خالی ریئر ویو کیمرہ ڈسپلے دکھائے گی۔
ریئر ویو کیمرے میں خرابی کی وجہ سے تصادم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لیکن اس پر سائیڈ اور ریئر ویو مررز کا استعمال کرکے قابو پایا جاسکتا ہے۔
ٹیسلا نے گزشتہ برس پرائمری یا سیکنڈری پاور کمپوننٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے کار کمپیوٹر تبدیل کرنے کی تعداد میں اضافہ دیکھتے ہوئے 21 نومبر کو اس مسئلے کے بارے میں جاننے کے بعد واپس بلانے کا آغاز کیا۔
ٹیسلا انجینئرز نے 26 نومبر سے 20 دسمبر تک معاملے کی چھان بین کی اور معلوم ہوا کہ یہ حالت کم وولٹیج بیٹری پاور اور ہارڈویئر ونٹیج اور فرم ویئر کی ریلیز کی وجہ بنی۔
واپس منگوائی گئی گاڑیوں میں مخصوص سافٹ وئیر اور ہارڈویئر کنفیگریشنز، ٹھنڈے بیرونی درجہ حرارت کے ساتھ مل کر بعض اوقات ریورس برقی کرنٹ میں اضافہ کرتے ہیں، جس کی وجہ سے متاثرہ اجزاء میں شارٹ سرکٹ ہوتا ہے۔