غزہ میں جہاں ہر روز درجنوں نہتے فلسطینی شہید کئے جارہے ہیں وہیں یہ سرزمین قابض اسرائیلی فوجیوں کا قبرستان بھی بن رہی ہے۔ ایک ہفتے میں 10 صیہونی اہلکار جہنم واصل ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غزہ کے علاقے بیت ہنون میں ہفتے کے روز چار اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ۔
رواں ماہ 8 جنوری کو بھی شمالی غزہ کے قصبے میں تین دیگر فوجی مارے جاچکے ہیں، جبکہ پچھلے دو دنوں میں مزید تین فوجی جہنم واصل ہوچکے ہیں۔
اسرائیل کی تین ماہ طویل کارروائی اور شمالی غزہ کے محاصرے میں ہلاکتوں کی تعداد اب بڑھ کر 48 ہو گئی ہے ۔
اس دوران غزہ میں لڑنے والے اسرائیلی فوجیوں کے والدین نے نیتن یاہو کے جنگ سے نمٹنے پر تنقید کی ہے ۔ گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم کو لکھے گئے کھلے خط میں 800 فوجیوں کے والدین نے لکھا ہے کہ ہم آپ کو توپ کے چارہ کے طور پر اپنے بچوں کی قربانی دینے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مسیحا کی آمد کی پیشگوئی کو پورا کرنے کے علاوہ فوج کے پاس غزہ میں رہنے کی کوئی وجہ نہیں۔ ہماری تاریخ کی کسی بھی چیز کے برعکس یہ صرف آپ کی اپنی سیاسی بقا کے مفاد میں تھی ۔