اہم ترین

دنیا کے 10 امیر ترین لوگوں کی دولت میں ہر منٹ 37 لاکھ ڈالر کا اضافہ

دنیا کے امیر ترین افراد بہت تیزی سے مزید امیر تر ہوتے جارہے ہیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت 10 دولت مند ترین افراد کے خزانے میں ہر ایک منٹ میں مجموعی طور پر اوسطاً 37 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہورہا ہے

امریکی بزنس نیوز ٹی وی بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق 23 جنوری 2025 تک دنیا کے 500 امیر ترین افراد کی دولت تقریباً 10 ہزار ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ اگر بات کی جائے 100 امیر ترین ارب پتیوں کی دولت کی تو اس کا حجم تقریباً 5 ہزار 820 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ ان میں سے 50فیصد سے زائد دولت کے مالک 10 افراد ہیں۔

دولت بڑھنے کی رفتار کا اندازہ اس بات سے ہی لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی مجموعہ دولت میں رواں برس کے ابتدائی 23 دنوں میں 105 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا۔

بلوم برگ کے مطابق اسپیس ایکس، ٹیسلا اور ایکس جیسے اداروں کے مالک ایلون مسک کو دنیا کا امیر ترین شخص قرار دیاجاتا ہے۔ انکی کل دولت 440 ارب ڈالر ہوچکی ہے اور اس سال کے 23 دنوں میں ہونے والا اضافہ 8 ارب ڈالر رہا۔

اسی طرح جیف بیزوس کی مجموعی دولت 254 ارب ڈالر ہے اور اس سال اس میں 15 ارب ڈالر کا اضافہ ریکاھڑ کیا گیا ہے۔ مارک زکربرگ کی دولت 23 دنوں میں 13 رب دالر بڑھ کر 221 ارب ڈالر ہوچکی ہے ۔

لیری ایلیسن نے جنوری کے ابتدائی 23 دنوں میں 17 ارب ڈالر کمائے ہیں اور اب ان کی دولت 209 ارب ڈالر ہوچکی ہے۔ برنارڈ آرناولٹ کی دولت ویسے تو 197 ارب ڈالر ہے۔ اضافے کو دیکھیں تو وہ 21 ارب ڈالر رہا۔ لیری پیج کی دولت 176 ارب ڈالر ہے اور امسال کا اضافہ 8 ارب ڈالر ہے۔

اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست مین شامل سرگئی برن کی کل دولت 166 ارب ڈالر ہے۔ جن میں سے 7 ارب ڈالر تو انہوں نے جنوری کے 23 دنوں میں ہی کمائے ہیں۔

مائیکرو سافٹ کے مالک بل گیٹس نے جنوری 2025 کے پہلے 23 دنوں میں 6 ارب ڈالر کماکر اپنی دولت کو 165 ارب ڈالر تک پہنچادیا ہے۔ اسٹیو بالمر کی دولت اس سال کے 8 ارب ڈالر ملا کر155 ارب ڈالر ہے۔ وارن بفیٹ 144 ارب ڈالر کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اس سال کے 23 دنوں میں 2 ارب ڈالر کمایا ہے۔

اس سال اب تک سب سے زیادہ اضافہ ارب پتی برنارڈ ارنولٹ کے لیے ہوا ہے۔ جنہوں نے 23 دنوں میں 21 ارب ڈالر کمائے۔

پانی کا معیار ہماری جلد کی رنگت کو خراب کر دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے جلد کی رنگت گہرا ہونے لگتی ہے، یہ جلن اور خشکی کا باعث بنتی ہے۔ آلودہ پانی کی وجہ سے جلد سے متعلق بہت سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

پاکستان