$TRUMP meme coin $7 فی سکہ سے شروع ہوا۔ جلد ہی اس کی قیمت $73 تک بڑھ گئی، جو اس کی اب تک کی بلند ترین سطح تھی۔ تاہم اس کے بعد اس میں مسلسل کمی ریکارڈ کی گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا میم کوائن ڈالر ٹرمپ لانچ ہوتے ہی سرخیوں میں آگیا لیکن اب یہ سرمایہ کاروں کے لیے خسارے کا باعث بن گیا ہے۔ یہ کرپٹو کرنسی گزشتہ جمعہ کو شروع کی گئی تھی اور چند ہی گھنٹوں میں اس میں 8000 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ لیکن اب اس میں 60 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔
ڈالر ٹرمپ کیابتدائی قیمت 7 ڈالر تھی لیکن گھنٹوں میں اس کی قیمت 73 امریکی ڈالرز تک تک بڑھ گئی۔ تاہم اس کے بعد اس میں مسلسل کمی ریکارڈ کی گئی۔ فی الحال، ہفتہ کی شام تک اس کی قیمت $26 تھی۔
دنیا بھر میں لاکھوں ایسے لوگ ہیں جنہوں نے ڈالر ٹرمپ کو اس کی بلند ترین سطھ پر یہ سوچ کر خریدا کہ اس کی قدر مزید برھے گی لیکن صورت حال اس سے الٹ ہوگئی۔
ڈالر ٹرمپ ایک میم پر مبنی کریپٹو کرنسی ہے جو سولانا بلاک چین پر بنائی گئی ہے۔ اس کا اعلان ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل اور ایکس (سابقہ ٹویٹر) کے ذریعے کیا۔ یہ میم کوائن ان کے نعرے ‘فائٹ، فائٹ، فائٹ’ سے متاثر ہے اور اسے 20 کروڑ سکوں کے ساتھ لانچ کیا گیا ہے۔
میم سکوں کا مقصد عام طور پر تفریح اور مزاح ہوتا ہے۔ تاہم، ڈالر ٹرمپ کے نے اسے سرمایہ کاری کا بہترین آپشن بنا دیا۔ ابتدائی اضافے نے سرمایہ کاروں کو اپنی طرف متوجہ کیا، لیکن اس کی موجودہ گرتی ہوئی قیمتوں نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
اس واقعے نے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو سبق سکھایا ہے کہ میم سکوں میں سرمایہ کاری کے ڈوبنے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں اور ان کی قیمتیں بہت غیر مستحکم ہوتی ہیں۔ سرمایہ کاروں کو کسی بھی کریپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے احتیاط کرنی چاہیے اور باخبر فیصلے لینا چاہیے۔