کراچی میں کسٹم حکام نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 10 ارب روپے مالیت کی اسمگل بھارتی ادویات برآمد کرلی۔
کلیکٹر کسٹم انفوسمنٹ معین الدین وانی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 20 اور 21 فروری کی درمیانی رات کو اطلاع ملی کہ انڈین ساختہ ممنوعہ ادویات ایک ویئر ہاؤس میں موجود ہے ۔اطلاع پر کورنگی کے ایک گودام پر چھاپہ مارا گیا۔ جہاں سے بڑی مقدار میں اسمگل ادویات برآمد ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خطے کی تاریخ میں شاید اسمگل ادویات کے خلاف سب سے بڑی کارروائی ہے۔ پکڑی گئی ادویات میں 2 کروڑ 20 لاکھ گولیاں اور 7 ہزار کیپسول بھی شامل ہیں۔ یہ ادویات بھارت سے اسمگل کی گئی تھیں جس کی مالیت 5 سے 10 ارب روپے کے درمیان ہے۔
معین الدین وانی نے بتایا کہ کارروائی کے دوران ٹریمادول نامی دوا کی سات اقسام ضبط کی۔ یہ دوا پین کلر کے طور پر استعمال کی جاتی ہے اور اس میں افیم کی کچھ مقدار موجود ہوتی ہے۔ مذکورہ دوا افریقی ممالک میں بھی سپلائی ہوتی ہے۔کئی ممالک میں یہ کنٹرولڈ میڈیسن ڈکلیئرڈ ہے۔ حکومت پاکستان بھی اس کو کنٹرولڈ میڈیسن ڈکلیئر کرنے پر غور کررہی ہے۔
کلیکٹر کسٹم انفورسمنٹ نےکہا کہ ممکنہ طور پر یہ ادویات 5 سے 7 ہوائی شپمنٹس کے ذریعے اسمگل ہوئی ہوگی۔ اس میں 2 سے 3 مقامی فارماسیوٹیکل کمپنیاں ملوث ہیں ۔ہم نے کچھ گرفتاریاں بھی کی ہیں، تفتیش کو مختلف رخ تک پھیلایا ہے۔