اہم ترین

بچوں میں موٹاپا بڑھانے والی بری عادتوں کو کیسے قابو کیا جائے؟؟؟

آج کل بچوں کو زیادہ وزن کا مسئلہ درپیش ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ خراب طرز زندگی اور کھانے کی عادت ہے۔ اگر کوئی بچہ بہت زیادہ میٹھے مشروبات پیتا ہے اور تقریباً کوئی جسمانی سرگرمی نہیں کرتا ہے تو وہ موٹاپے کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔

آج کل کے بچے گھر کا پکا ہوا کھانا کھانے کے بجائے باہر کا جنک فوڈ اور اسٹریٹ فوڈ کھانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں اور پھر کچھ عرصے بعد وہ کئی خطرناک بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ماہرین صحت کے مطابق یہ انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔ اس کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ کھانے پینے کی عادات کی وجہ سے بچوں میں موٹاپا تیزی سے بڑھ رہا ہے جس سے ان کی مجموعی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

بچوں میں موٹاپے کی سب سے بڑی وجہ

پیک شدہ کھانوں کا بہت زیادہ استعمال

بچپن میں موٹاپا بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے کم عمری میں ذیابیطس، دل کی بیماری اور سانس کے مسائل ہو سکتے ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق بھارت میں بچوں کی کھانے کی عادتیں بگڑ رہی ہیں، وہ زیادہ تر باہر کا کھانا کھاتے ہیں۔ وہ پیکڈ فوڈز کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں، جو انہیں موٹا بنا رہا ہے۔

مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان میں بچوں کے لیے بہت سے پیکڈ فوڈز میں چینی کی مقدار مغربی ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے، جو بچوں میں موٹاپے کی ایک بڑی وجہ بن رہی ہے۔

جنک فوڈز

آج کل مصروف طرز زندگی کی وجہ سے بہت سے والدین اپنے بچوں کو جنک فوڈز اور پیکڈ فوڈز کھلا رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ متوازن غذا حاصل نہیں کر پا رہے ہیں اور غذائیت کی کمی کی وجہ سے ان میں موٹاپا بڑھ رہا ہے۔

بچوں میں بڑھتے موٹاپے کی وجہ سے بہت سی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔ ان کی دماغی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔ موٹاپا ڈپریشن اور کم خود اعتمادی کا باعث بن سکتا ہے۔

بچوں کو موٹاپے سے بچانے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

پیک شدہ اور جنک فوڈز سے پرہیز کریں۔
کھانے میں ضروری وٹامنز، منرلز اور فائبر دیں۔
ہری سبزیاں اور تازہ پھل کھلائیں۔
بچوں کو صرف گھر کا پکا ہوا کھانا کھلائیں۔
انہیں دن میں زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی ترغیب دیں۔
کولڈ ڈرنک یا دیگر میٹھی چیزوں کے استعمال سے پرہیز کریں۔ جس کی وجہ سے کم عمری میں ذیابیطس، دل کی بیماری اور سانس کے مسائل ہو سکتے ہیں۔ موٹاپے کی وجہ سے بچوں میں ڈپریشن بھی بڑھ سکتا ہے۔

انتباہ: خبر میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلے، آپ کو متعلقہ ماہر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

پاکستان