اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے 65 فیصد حصے کو فلسطینیوں کے لیے ممنوعہ قرار دے دیا ہے کیونکہ اسرائیلی افواج اس محصور علاقے پر اپنے حملوں میں شدت لا رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور یا ’’اوچا‘‘ کے مطابق غزہ کے دو تہائی حصے کو اسرائیل کی جانب سے ’’نو گو‘‘ زون قرار دیا گیا ہے یا اُن کیلئے نقل مکانی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔انسانی ہمدردی کی کارروائیوں میں رکاوٹ ڈالی گئی ہے۔
دوسری جانب غزہ میں وزارت صحت نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہےکہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 60 افراد شہید ہوئے ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے سے 18 اور 23 مارچ کے درمیان 142,000 افراد بے گھر ہوئے اور جنگ شروع ہونے کے بعد سے 1.9 ملین افراد غزہ میں زبردستی بے گھر ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا ہے کہ مصر نے غزہ معاہدے کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی ہے۔ نئی تجویز حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک سمجھوتہ ہے۔