امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ امریکا میں درآمد ہونے والی اشیا پر عائد نئے ٹیرف سے اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ دیگر ممالک اپنے تجارتی حجم کو امریکہ کے برابر نہیں کر دیتے۔
امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ عالمی مارکیٹ گراوٹ کا شکار ہو، لیکن کسی چیز کو ٹھیک کرنے کے لیے کبھی کبھار دوا لینا پڑتی ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے تمام ممالک کے رہنماؤں کو باور کروا دیا ہے کہ امریکہ کسی ملک کی طرف سے تجارتی خسارہ نہیں چاہتا۔ ان کی یورپی، ایشیائی اور دنیا بھر کے رہنماؤں سے بات ہوئی ہے اور وہ ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ انکا خیال ہے کہ کسی بھی ملک کےلئے تجارتیخسارا نقصان دہ ہوتا ہے۔ ہم سرپلس کو ترجیح دیں گے اور بدترین صورتحال میں (تجارتی حجم) برابر رکھیں گے۔
دریں اثنا صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں لکھا، ’ہم جیتیں گے، ڈٹے رہیں۔ یہ آسان نہیں ہوگا۔
دوسری جانب ٹیرف پالیسی نے دنیا بھر کی معیشتوں کو نئے بحران سے دوچار کردیا ہے۔اسٹاک ایکسچینجز میں شدید مندی ہے جب کہ خام تیل کی قیمتیں چار سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہیں۔