نامور تیک کمپنی مائیکرو سافٹ کےمالک بل گیٹس کئی برسوں تک دنیا کے امیر ترین انسان رہے ہیں۔ گو کہ یہ اعزاز ان کے پاس نہیں لیکن اب بھی ان کی دولت اربوں ڈالر ہے۔
بل گیٹس اپنی این جی او بل اینڈ ملنڈا فاؤنڈیشن کے ذریعے دنیا بھر میں بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص امدادی کاموں میں مصروف ہے۔ وہ ہر سال پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے مہم کی فنڈنگ کرتے ہیں۔
بل گیٹس نے اعلان کررکھا ہے کہ وہ اپنی دولت کا صرف ایک فیصد اپنے بچوں کے لیے چھوڑیں گے اور باقی دولت عطیہ کر دی جائے گی۔
ایسی صورتحال میں بڑا سوال یہ ہے کہ بل گیٹس جو 1 فیصد دولت اپنے بچوں کے لیے چھوڑیں گے اس کی اصل قیمت کیا ہوگی؟
درحقیقت بل گیٹس اربوں کے اثاثوں کے مالک ہیں اس لیے ان کے اثاثوں کا 1 فیصد ان کے بچوں کو ارب پتی بنا سکتے ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بل گیٹس اور میلنڈا گیٹس نے 27 سال ساتھ رہنے کے بعد 2021 میں طلاق لے لی اور دونوں الگ ہو گئے۔ جوڑے کو ان کی شادی سے تین بچے جینیفر کیتھرین گیٹس ، روری جان گیٹس اور فوبی ایڈیل گیٹس ہیں۔
بل گیٹس کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے ان کی میراث کے سائے میں نہ رہیں اور خود کچھ کر کے اپنی الگ شناخت بنائیں۔ اس لیے وہ اپنی جائیداد کا 99 فیصد عطیہ کرے گا اور اس کی جائیداد کا صرف 1 فیصد اپنے بچوں کو جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق اس وقت ان کی کل دولت 162 بلین ڈالر ہے ۔ یہ دولت کتنی ہے اس کا اندازہ یوں لگائیں کہ ایک ارب ڈالر پاکستان کی کرنسی میں 279 ارب 80 کروڑ روپے بنتے ہیں ۔ اور پاکستان پر کل بیرونی قرضہ 120 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔
اگر ان کے 3 بچوں کو 162 ارب ڈالر کا ایک فیصد یعنی ایک ارب 62 کروڑ ڈالر بھی ملیں تو ہر ایک کے حصے میں 54 کروڑ ڈالر آئیں گے۔ یعنی ہر بچہ بھی کروڑ پتی ہوگا ۔۔