اہم ترین

عام آدمی پر ہماری پالیسیوں کا اثر نہیں ہورہا تو کوئی فائدہ نہیں: وفاقی وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عام آدمی پر ہماری پالیسیوں کا اثر نہیں ہورہا تو کوئی فائدہ نہیں ہے

لاہور چیمبر آف کامرس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کے لیے افراط زر کا نیچے آنا بہت ضروری تھا، شرح سود 22 فیصد پر تھی جو آج 12 فیصد پر آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار کے پیسے وقت پر واپس نہیں کرسکتے تو آگے کیسے جاسکتے ہیں ، اسٹاک مارکیٹ اوپر اور نیچے ہوتی رہے گی ، اس میں کچھ وجوہات بیرونی بھی ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2028 کے بعد ہماری برآمدات میں اضافہ ہوگا ،ہر شخص اپنا مال ایکسپورٹ کرسکتا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ ہوچکا ہے اور اس میں موسمیاتی تبدیلی پر بھی بات ہوچکی ہے ، یہ آئی ایم ایف پروگرام نہیں ہے بلکہ پاکستان کا پروگرام ہے۔ اس وقت ٹیکس 10 فیصد پر ہے جسے 13 فیصد پر لیجانے کی ضرورت ہے۔

پاکستان