اہم ترین

اینڈرائیڈ ایکس آر : اب چشمہ بولے گا اور راستہ بھی دکھائے گا

ایپل اور میٹا جیسی بڑی کمپنیاں کئی سال سے ورچوئل اور آگمینٹڈ ریئلٹی کو عام کرنے میں مصروف ہیں لیکن یہ ٹیکنالوجی ابھی بھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ کئی ماہرین کا ماننا ہے کہ مستقبل میں یہ ٹیکنالوجی اسمارٹ فون کی جگہ لے سکتی ہے لیکن فی الحال اس میں مزید ترقی کی ضرورت ہے۔

اسی دوران گوگل نے ایک بار پھر اس میدان میں قدم رکھ کر ہلچل مچا دی ہے۔ سال 2012 میں گوگل نے گوگل گلاس لانچ کیا تھا جو اپنے وقت سے کافی آگے کی سوچ تھی۔ یہ چشمہ صارفین کی آنکھوں کے سامنے ڈیجیٹل معلومات پروجیکٹ کرتا تھا۔ تاہم یہ پروجیکٹ زیادہ کامیاب نہیں رہا لیکن اس نے مستقبل کی ٹیکنالوجی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔

اب گوگل نے کینیڈا کے شہر وینکوور میں منعقدہ ٹی ای ڈی کانفرنس میں اپنے نئے اینڈرائیڈ ایکس آر اسمارٹ چشمے کا پروٹوٹائپ پیش کیا ہے۔

گوگل کے ورچوئل اور آگمینٹڈ ریئلٹی شعبے کے سربراہ شہرام ایزدی نے خود اس چشمے کی خصوصیات کے بارے میں بتایا ہے۔ ان چشموں کو گوگل کے نئےجیمنی اے آئی سے طاقت ملتی ہے۔ ان کا ڈیزائن کافی ہلکا اور سادہ رکھا گیا ہے جو اسمارٹ فون سے جڑ کر پروسیسنگ کرتا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ چشمے کا وزن کم رہتا ہے اور صارف کو آرام دہ تجربہ ملتا ہے۔

سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ چشمے عام چشمے یا سن گلاس کی طرح نظر آتے ہیں جس سے انہیں روزمرہ کی زندگی میں آسانی سے پہنا جا سکتا ہے۔ ان چھوٹے لیکن طاقتور چشموں میں کیمرا، لینز میں ڈسپلے، مائیکروفون اور منی اسپیکرز جیسے فیچرز دیے گئے ہیں۔

اس چشمے کی سب سے بڑی خاص بات یہ ہے کہ یہ کئی زبانوںکے مواد کو انگریزی میں فوراً ترجمہ کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ چشمہ کتاب کے صفحات کو اسکین کرکے جیمنی اے آئی اس معلومات کو یاد رکھ پا رہا تھا۔

صارفین اس میں گوگل میپس اور یوٹیوب میوزک جیسی گوگل ایپس کا بھی استعمال کر سکیں گے۔ مستقبل میں اس میں اینڈرائیڈ آٹو کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے جس سے یہ ہماری روزمرہ کی تکنیکی ضروریات کا حصہ بن جائیں گے۔

گوگل نے ابھی تک ان چشموں کی لانچ تاریخ یا جگہ کی سرکاری تصدیق نہیں کی ہے لیکن اس کے جلد ہی مارکیٹ میں آنے کی توقع ہے۔

پاکستان