اہم ترین

سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کا کینالز منصوبے پر احتجاج اور واک آؤٹ

پاکستان پیپلز پارٹی نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے خلاف سینیٹ اجلاس میں بھی شدید احتجاج کیا ہے۔

چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں، اپوزیشن کو ایک سائیڈ پر کیا جارہا ہے، نہ ان کی قراردادیں ایجنڈے میں شامل کی جاتی ہیں، نہ ان کی تحریکیں شامل کی جاتی ہیں، اور نہ انہیں کوئی وقعت دی جاتی ہے، یہ درست نہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ پانی کی قلت ہر شہری کو متاثر کرتی ہے، آپ سندھ سےپانی کھینچیں گے تو کیا ہم بات نہیں کریں گے، پانی کا مسئلہ کیوں متنازع کیا جارہا ہے؟ جب آپ ہمیں دیوار سےلگائیں گے تو دمادم مست قلندر ہوگا، ہم سخت سیاست تبھی کرتے ہیں جب ہمیں دیوار سے لگایا جاتا ہے۔

اپوزیشن نے نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر احتجاج کیا جبکہ بات نہ کرنے پر پیپلز پارٹی ارکان بھی بھڑک اٹھے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے کینالز منصوبے کے معاملے پر احتجاج کیا اور نشستوں سے اٹھ کر سامنے آگئے، پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے پانی کے چور نامنظور، پانی چوری نامنظور کے نعرے لگائے اور واک آؤٹ کرگئے۔

اس دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پانی کے معاملے پر احتجاج کے بجائے بات چیت کریں، کینالز کے معاملے پر قانون اور آئین کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی، رانا ثنااللہ وزیراعظم کی ہدایت پر حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی سے رابطے میں ہیں۔ سارا معاملہ آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جائے گا۔

پاکستان