پہلگام میں افسوسناک حملے کو جواز بناکر بھارت نے کئی جارحانہ اقدامات کئے ہیں جن مین سے ایک پاکستانی شہریوں کو جاری ویزے اور سارک ویزا چھوٹ اسکیم (ایس وی ای ایس) کو فوری بند کرنا بھی شامل ہے۔ ایس وی ای ایس ویزے کے تحت بھارت کی سفر کرنے والے ویزہ داروں کو 25 اپریل تک چھوڑنے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر ویزا کے ھامل افراد یکم مئی تک پاکستان واپس جا سکتے ہیں۔
بھارت میں مودی سرکار کے اس فیصلے کے بعد سب سے زیادہ بات پاکستان سے بھارت آئی سیما حیدر کی ہو رہی ہے۔ سیما حیدر بھارتی شہری سچن مینا کے پیار میں پاکستان سے بھارت آ گئی تھی اور انہوں نے یہاں سچن سے شادی رچائی تھی۔ ایسے میں کئی لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کیا بھارت حکومت کے فیصلے کے بعد سیما حیدر کو بھی اپنے چار بچوں کے ساتھ پاکستان واپس لوٹنا ہوگا؟
سیما حیدر نیپال کے راستے بھارت تک کا سفر طے کیا تھا۔ سب سے پہلے وہ ٹورِسٹ ویزا پر پاکستان کے شارجہ سے نیپال پہنچی تھیں۔ نیپال میں کچھ دن گزارنے کے بعد وہ کٹھمنڈو سے دہلی جانے والی بس پر سوار ہوئیں اور اپنے چار بچوں کے ساتھ بھارت پہنچ گئیں، جہاں آ کر سیما حیدر نے سچن مینا سے شادی کر لی۔ تب سے سیما حیدر بھارت میں ہی رہ رہی ہیں۔ اس پورے معاملے میں بھارتی ایجنسیاں دونوں سے تفتیش بھی کرچکی ہیں۔
اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بھارت حکومت کے فیصلے کے بعد سیما حیدر کو واپس پاکستان جانا ہوگا۔
اس حوالے سے بھارتی ماہرین کہتے ہیں کہ سیما حیدر بھارت بغیر کسی ویزا یا پاسپورٹ کے پہنچی تھیں اور ان کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر التوا ہے۔ ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ سیما حیدر نے بھارتی شہری سچن مینا سے شادی کی ہے۔
ایسے میں اگر متعلقہ بھارتی ریاست سیما حیدر کے خلاف رپورٹ دائر کرتی ہے تو انہیں بغیر کسی ویزا یا پاسپورٹ کے بھارت آنے پر سزا بھی ہو سکتی ہے یا پھر واپس بھی بھیجا جا سکتا ہے۔ تاہم سیما حیدر بھارتی شہریت لینے کی خواہش بھی ظاہر کر چکی ہیں۔ اس لئے فی الحال بھارتیوں کی سیما بھابھی فی الحال اپنے سسرال میں ہی رہیں گی۔