امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ امید ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حالیہ حملے کے جواب میں کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے، جو خطے میں وسیع تنازعے کا باعث بنے۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے امریکی نیوز چینل فاکس نیوز کے پروگرام ’اسپیشل رپورٹ ود بریٹ بیئر‘ میں انٹرویو کے دوران کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بھارت اس دہشت گرد حملے کا ایسا جواب دے گا جو کسی بڑے علاقائی تنازع کا سبب نہیں بنے گا۔
جے ڈی وینس نے کا کہنا تھا کہ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تعاون کرے تاکہ اس کی سرزمین پر سرگرم دہشت گردوں کو تلاش کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت امریکہ کے بڑے رہنماؤں نے 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اسے دہشت گردی‘اور ناقابلِ معافی قرار دیتے ہوئے بھارت سے اظہارِ یکجہتی تو کیا لیکن پاکستان پر براہ راست الزام نہیں لگایا۔
گذشتہ چند دنوں میں واشنگٹن نے انڈیا اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے اور ایک ’ذمہ دارانہ حل‘ تک پہنچنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔
انڈیا نے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے جبکہ اسلام آباد نے اس کی تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔