بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کو امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ٹوئٹ کرنا مہنگا پڑ گیا۔ انہیں اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی وضاحت بھی دینی پڑگئی۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل ایک تقریب میں ایپل کمپنی کے مالک ٹم کک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بھارت میں آئی فون کے مینوفیکچرنگ پلانٹس نہ لگائیں۔ کافی عرصے تک چین میں آپ کی فیکٹریاں برداشت کیں، اب نہیں چاہتے آپ بھارت میں فیکٹریاں لگائیں، امریکا واپس لوٹیں، بھارت اپنے مفادات کا خیال خود رکھ سکتا ہے۔
صدر ٹرمپ کے اس بیان کے بعد بھارت میں میں سوشل میڈیا صارفین نے ان پر سخت تنقید کی۔ ان میں بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت بھی شامل ہیں۔
کنگنا رناوت نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ہیں مگر دنیا میں سب سے زیادہ جس لیڈر کو پسند کیا جاتا ہے وہ انڈین وزیراعظم مودی ہیں، یہ ٹرمپ کا دوسرا جبکہ مودی کا تیسرا دور حکومت ہے، ٹرمپ ایلفا میل ہیں مگر مودی ایلفا میل کے بھی باپ ہیں۔ یہ ذاتی حسد ہے یا سفارتی عدم تحفظ؟‘
بالی ووڈ اداکارہ کو یہ پوسٹ جلد ہی ڈیلیٹ کرنا پڑی۔ انہوں نے اپنی پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے صدر جے پی نندا نے انہیں کال کی اور اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا کہا جو میں نے صدر ٹرمپ کے حوالے سے کی تھی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ پوسٹ اس لیے کی تھی کہ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو ایپل کی مصنوعات انڈیا میں مینوفیکچر نہ کرنے کا کہا تھا۔مجھے اپنی یہ ذاتی رائے ظاہر کرنے پر افسوس ہے اور ہدایت کے مطابق میں نے فوری طور پر اسے انسٹاگرام سے ڈیلیٹ کر دیا ہے۔