اگر آپ ان صارفین میں سے ہیں جو فون لینے کے بعد دو-تین سال میں اپ ڈیٹ بند ہونے سے پریشان رہتے ہیں، تو آپ کے لیے اچھی خبر ہے۔ یورپی یونین نے اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کے حوالے سے ایک نیا سخت قانون تیار کیا ہے، جس کے تحت کمپنیوں کو کم از کم 5 سال تک سیکیورٹی اپ ڈیٹس اور 3 سال تک آپریٹنگ سسٹم اپ ڈیٹس فراہم کرنے ہوں گے۔ یہ قانون 20 جون 2025 سے نافذ ہوگا اور اس کا اثر باقی دنیا، خاص طور پر پاکستان جیسے بڑے بازاروں میں بھی نظر آ سکتا ہے۔
یورپی یونین کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق نئے ایکو ڈیزائن اور انرجی لیبلنگ قوانین اسمارٹ فونز کی عمر بڑھانے اور ای-ویسٹ کو کم کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ اس میں صاف طور پر کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کو اپنے ڈیوائسز اس طرح ڈیزائن کرنے ہوں گے کہ وہ زیادہ پائیدار اور آسانی سے مرمت کے قابل ہوں۔ اس کے ساتھ ہی ہر ڈیوائس کو انرجی ایفیشنسی، بیٹری کی کارکردگی اور مرمت کی قابلیت کی بنیاد پر ایک لیبل دیا جائے گا، تاکہ صارفین خریدتے وقت مکمل معلومات کے ساتھ فیصلہ لے سکیں۔
ٹیک نیوز ویب سائیٹ اینڈرائیڈ پولیس کی ایک رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ یہ تبدیلی اسمارٹ فون انڈسٹری کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ ابھی تک صرف گوگل، سم سنگ اور موٹرولا کچھ بڑے برانڈز ہی پریمیم ماڈلز کے لیے طویل اپ ڈیٹ کے وعدے اور دعوے کرتے رہے ہیں۔ یورپی یونین کے نئے ضوابط کی وجہ سے درمیانی اور کم قیمت ڈیوائسز میں بھی طویل اپ ڈیٹ پالیسی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمپنیاں پورے عالمی پورٹ فولیو کے لیے ایک جیسی پالیسی اپنانا پسند کرتی ہیں، اس لیے ان قوانین کا فائدہ پاکستان جیسے ممالک میں بھی مل سکتا ہے۔
یورپی یونین کے حکم کے بعد ایپل نے آئی فون 15 سیریز میں ٹائپ سی پورٹ دینا شروع کیا، جو براہ راست پاکستان جیسے بازاروں کے لیے بھی فائدہ مند رہا۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ اسی طرح 5 سال تک اپ ڈیٹ دینے والا قاعدہ بھی پاکستانی صارفین کو سہولت فراہم کرے گا، جس سے فون بار بار بدلنے کی ضرورت کم پڑے گی اور ایک ڈیوائس زیادہ وقت تک قابل اعتماد رہے گی۔