ویسے تو پسینہ آنا صحت مندی کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن گرمیوں میں یہ پسینہ کبھی کبھی شرعمندگی کا باعث بھی بن جاتا ہے کیونکہ اس پسینے سے آنے والی بدبو کبھی کبھار اس قدر ناگوار ہوتی ہے کہ دیگر لوگ دوری اختیار کرنا شروع کردیتے ہیں۔
گرمیوں میں یا پھر جسمانی سرگرمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پسینہ آنا ایک عام عمل ہے، لیکن جب پسینے سے بدبو آنے لگے، تو یہ شرمندگی کا باعث بن سکتی ہے۔ دراصل، پسینہ خود بدبودار نہیں ہوتا، لیکن جب یہ جلد پر موجود بیکٹیریا کے ساتھ ملتا ہے، تو بدبو پیدا ہوتی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ گھریلو نسخوں سے پسینے کی بدبو کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں پسینے کی بدبو کیسے کم کریں؟
لیموں اور گلاب کے پانی کا استعمال کریں
لیموں میں موجود سٹرک ایسڈ بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے اور گلاب کا پانی جلد کو ٹھنڈک دیتا ہے۔ اس سے پسینے کی بدبو کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے ایک چمچ لیموں کا رس اور ایک چمچ گلاب کا پانی ملا کر روئی سے بغل میں لگائیں۔ روزانہ نہانے سے پہلے 10 منٹ تک چھوڑیں۔ اس سے آپ کو کافی فرق نظر آئے گا۔
ناریل کا تیل اور کپور
ناریل کا تیل اینٹی بیکٹیریل ہوتا ہے اور کپور بدبو کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کا استعمال کرنے کے لیے 2 چمچ ناریل کے تیل میں چٹکی بھر کپور ملا لیں۔ اب نہانے سے پہلے روزانہ اسے متاثرہ حصے پر لگائیں۔ اس سے بدبو کم ہو سکتی ہے۔
بیکنگ سوڈا اور کارن اسٹارچ
یہ دونوں چیزیں پسینے کو جذب کرنے اور بدبو کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ اس کا استعمال کرنے کے لیے برابر مقدار میں بیکنگ سوڈا اور کارن اسٹارچ ملا کر بغل میں ہلکے ہاتھوں سے لگائیں۔ پھر 15-20 منٹ بعد دھو لیں۔
ٹی ٹری آئل اسپرے
ٹی ٹری آئل اینٹی سیپٹک اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کا استعمال کرنے کے لیے ایک کپ پانی میں 5-6 قطرے ٹی ٹری آئل ڈال کر سپرے بوتل میں بھر لیں۔ دن میں 2 بار سپرے کریں۔ اس سے بدبو کم ہو سکتی ہے۔
کچھ ضروری ٹپس
پسینے کی بدبو کو کم کرنے کے لیے آپ کچھ ضروری چیزوں سے احتیاط برت سکتے ہیں
صفائی ستھرائی برقرار رکھیں۔
بغلوں ، نازک حصں اور پیروں کو اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔
اینٹی بیکٹیریل صابن کا استعمال کریں۔
ڈیودورینٹ یا اینٹی پرسپیرینٹ لگائیں۔
بغیر مصنوعی کپڑے پہننے سے بچیں۔
ڈائٹ کا خیال رکھیں
تیز مصالحے، لہسن، پیاز، شراب اور کیفین جیسے اجزاء پسینے کی بدبو بڑھا سکتے ہیں۔
خوب پانی پئیں، وغیرہ۔
انتباہ:خبر میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز عمل سے پہلے متعلقہ ماہر سے مشورہ ضرور لیں۔